عالمی خبریں

بائیڈن اور جن پنگ کے ملے سُر، جوہری اسلحہ کو کنٹرول کرنے سے 'اے آئی' کو دور رکھنے پر دیا زور

وہائٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق امریکی صدر اور چینی صدر نے ایک ملاقات کے دوران اتفاق ظاہر کیا ہے کہ جوہری اسلحوں کے استعمال پر فیصلے انسانوں کو لینے چاہئیں نہ کہ اے آئی (مصنوعی ذہانت) کو۔

<div class="paragraphs"><p>بائیڈن جن پنگ (فائل)</p></div>

بائیڈن جن پنگ (فائل)

 

امریکہ اور چین ایک دوسرے کے سخت مخالف رہے ہیں۔ ان دونوں ممالک کے درمیان شاید ہی کسی معاملے پر اتفاق رائے قائم ہوا ہو۔ لیکن اب ایک معاملے میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں جو بائیڈن اور شی جن پنگ نے آپسی اتفاق کا اظہار کیا ہے۔ دراصل ہفتہ کو دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق ظاہر کیا گیا ہے کہ جوہری اسلحوں کے استعمال پر فیصلے انسانوں کو لینے چاہئیں نہ کہ اے آئی (مصنوعی ذہانت) کو۔ وہائٹ ہاؤس کی طرف سے یہ معلومات فراہم کی گئی ہے۔

Published: undefined

وہائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا کہ دونوں رہنماؤں نے جوہری اسلحوں کے استعمال کے فیصلے پر انسانی قابو بنائے رکھنے کی بات پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں رہنماؤ نے ممکنہ خطرات پر احتیاط سے غور کرنے اور ذمہ دار طریقے سے فوجی شعبہ میں اے آئی تکنیک کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتہ کو چینی صدر شی جن پنگ سے بطور صدر آخری بار ملاقات کی، لیکن ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے پہلے کشیدگی کم کرنے کا ان کا ہدف سائبر جرائم، تجارت، تائیوان اور روس کو لے کر نئے تنازعات کی وجہ سے چیلنج بھرا ہو گیا ہے۔

Published: undefined

وہائٹ ہاؤس کی طرف سے بتایا گیا کہ بائیڈن اور شی جن پنگ نے سات مہینوں میں پہلی بار بات چیت کی۔ آخری بار دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ایشیا پیسفک اقتصادی تعاون (اے پی ای سی) کانفرنس کے دوران پیرو کے لیما میں ہوئی تھی۔ یہ میٹنگ امریکہ کے وقت کے مطابق شام 4 بجے متعین تھی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined