جاپان میں ہفتہ کو آئے طاقتور ہیگی بیز نامی سمندری طوفان سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 70 ہو گئی ہے اور 200 سے زائد دیگر زخمی ہوئے ہیں جبکہ 13 افراد اب بھی لاپتہ ہیں جبکہ ہزاروں بے گھر ہو گئے ہیں۔ طوفان کے باعث زیادہ تر اموات مٹی کے تودے گرنے اور گاڑیوں و مکانات کے پانی میں بہہ جانے کے سبب ہوئیں۔
Published: 15 Oct 2019, 9:00 PM IST
ہیگی بیز نے ہفتہ کو جاپان میں دستک دی تھی۔ شدید طوفان کے ساتھ موسلادھار بارش اور تیز ہواؤں نے چاروں طرف تباہی پھیلا دی، پورے ملک میں دریاؤں میں طغیانی کی وجہ سے بڑے پیمانے پر سیلاب آیا۔صوبہ چیبا میں تو لوگوں کو طوفان کا بھی سامنا کرنا پڑا۔
Published: 15 Oct 2019, 9:00 PM IST
جاپان کے وزیر اعظم شینزو ایبے کا کہنا ہے کہ حکومت کا امدادی سرگرمیاں روکنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ متاثرین کی امدادی کارروائیوں میں ایک لاکھ دس ہزار پولس، کوسٹ گارڈز اور فوجی اہل کار حصہ لے رہے ہیں۔ جاپانی وزیرِ اعظم نے پارلیمان سے خطاب میں بتایا کہ امدادی ٹیمیں 24 گھنٹے کام کر رہی ہیں۔ جن علاقوں سے دریاؤں میں شگاف پڑا انہیں پُر کیا جا رہا ہے۔ جہاں سیلاب کا پانی جمع ہے اسے نکالا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں سے اب تک 3 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
Published: 15 Oct 2019, 9:00 PM IST
این ایچ کے براڈکاسٹر کے مطابق، 37 دریاؤں پر بنے حفاظتی ڈیم تباہ ہو گئے جبکہ جاپان کے 16 صوبوں میں 161 دریاؤں میں سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔ طوفان سے فوکوشیما، میاگی، كاناگاوا، توچیگی، سیتاما، ناگانو اور شزوكا صوبے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
Published: 15 Oct 2019, 9:00 PM IST
معیشت، تجارت اور صنعت کی وزارت کے مطابق، 13 صوبوں میں 138000 گھروں میں لوگ بغیر پانی کے رہ رہے ہیں جبکہ 34000 گھروں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ لوگ بغیر بجلی کے رہ رہے ہیں۔
Published: 15 Oct 2019, 9:00 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Oct 2019, 9:00 PM IST
تصویر: پریس ریلیز