مقبوضہ بیت القدس: فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصی میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور مقدس مقام کی مجرمانہ بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔
یہودی رکن کنیسٹ شولی ملوم کی زیرقیادت 200 یہودی آباد کار اور اسرائیلی فوجی پولس کی فل پروف سیکورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق مرکز اطلاعات فلسطین نے فلسطینی محکمہ اوقاف کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کو 200 یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے قبلہ اول میں داخل ہوئے اور حرم قدسی کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ دن کے دوسرے حصے میں مزید درجنوں یہودی شرپسند قبلہ اول میں داخل ہوئے، اشتعال انگیز حرکات کا ارتکاب کیا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔اطلاعات کے مطابق مسجد اقصیٰ کے دروازوں کے باہر تعینات کی گئی اسرائیلی پولس نے فلسطینی نمازیوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کی شناخت پریڈ کے ساتھ انھیں قبلہ اول میں عبادت کے لیے داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے روکنے پرفلسطینی مشتعل ہوگئے اورانھوں نے صہیونی فوج اور پولس کی غنڈہ گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
Published: undefined
دریں اثنا فلسطینیوں نے پیر کو اسرائیل کے متنازع یہودی قانون کے خلاف ہڑتال کی اس سلسلے میں مشرقی بیت المقدس، مغربی کنارہ اور غزہ کے علاقوں میں کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فلسطینیوں نے رملہ اور شمالی بیت المقدس میں مظاہرے کئے۔
علاوہ ازیں اسرائیل نے بغیر مقدمے کے اسیر فلسطینی نژاد فرانسیسی وکیل کو 13ماہ بعدرہا کر دیا، 30دن تک اپنی رہائی کی خوشی منانے ،مظاہروں میں شریک ہونے پر پابندی کے ساتھ ساتھ 825ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا بھی حکم سنایا گیا۔
میڈیا کے مطابق33 سالہ صلاح ہموری کو اسرائیل کے ’صحرائے نقب ‘ سے لائے جانے کے بعد یروشلم پولس ہیڈکوارٹر سے رہا کیا گیا۔ صلاح ہموری کو مشرقی بیت المقدس سے 23 اگست 2017 کو گرفتار کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined