اتوار کو اسرائیل نے لبنان کے فضائی حملوں کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہو حزب اللہ کے 100 سے زیادہ ٹھکانوں پر زوردار حملے کیے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف ذاتی طور سے اور سیدھے حملوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ خفیہ جانکاری کی بنیاد پر ہدایت کے مطابق فضائیہ کے گشتی دستہ حزب اللہ کے ٹھکانوں کی چن چن کر پہچان کر رہے ہیں۔ گزشتہ ایک گھنٹے میں درجنوں لڑاکو طیاروں نے جنوبی لبنان میں زبردست حملے کیے ہیں۔ حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کے درمیان اسرائیلی وزیراعظم کے ذریعہ سیکوریٹی کیبنٹ کی میٹنگ بلانے والے ہیں۔
Published: undefined
ادھر لبنان کے حملے کے پیش نظر تل ابیب کے قریب بین گورین ہوائی اڈے پر غیر مستقل طور سے آمد ورفت کو معطل کر دیا گیا ہے اور شمالی اسرائیل میں راکٹ سائرن بج رہے ہیں۔ اسرائیل کی قومی ایمرجنسی اور ایمبولنس خدمات ایم ڈی اے نے کہا ہے کہ اس نے ملک بھر میں الرٹ کی سطح بڑھا کر 'سنگین' کر دیا ہے۔ اتوار کی صبح اسرائیلی فوج نے لبنان میں کئے گئے حملوں کی جانکاری دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسے پتہ چلا ہے کہ حزب اللہ کے ذریعہ اسرائیل پر بڑے حملے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
جنوبی لبنان کے باشندوں کو عربی زبان میں وارننگ دیتے ہوئے اسرائیلی فوج نے کہا کہ "ہم آپ کے گھروں کے پاس اسرائیلی علاقے پر بڑے پیمانے پر حملے کرنے کی حزب اللہ کی تیاریوں پر نظر رکھ رہے ہیں، آپ خطرے میں ہیں، ہم حزب اللہ کے خطروں کو دیکھتے ہوئے حملہ کر رہے ہیں اور ان کا خاتمہ کر رہے ہیں۔" اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجو طیاروں نے جنوبی لبنان میں واقع حزب اللہ کے 10 علاقوں اسلحہ ڈپو، ٹھکانوں اور ایک راکٹ لانچ پیڈ کو نشانہ بنایا ہے۔ فوج کا دعویٰ ہے کہ اس حملے سے حزب اللہ کو کافی نقصان ہوا ہے۔
Published: undefined
غور طلب رہے کہ حزب اللہ نے ہفتہ کو اسرائیل پر کئی تابڑ توڑ میزائل حملے کیے تھے جس کے بعد صیہونی حکومت بوکھلا گئی ہے۔ حزب اللہ کے حملے میں اسرائیلی سرحد کے اندر واقع کئی گھر تباہ ہوگئے، اس سلسلے میں ایک ویڈیو آئی ڈی ایف نے اپنے 'ایکس' اکاؤنٹ پر شئیر کیا ہے جس میں کئی گھروں کو دھواں دھواں ہوکر جلتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined