اسرائیل اور حماس کے درمیان جولائی مہینے سے جاری شدید جنگ اب تک جاری ہے اور اس میں ہزاروں بے قصور شہید ہوچکے ہیں۔ اس سلسلے میں جنگ بندی کی کئی کوششیں کی گئی ہیں لیکن ابھی تک سبھی رائیگاں گئی ہیں۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ امریکہ گزشتہ کچھ دنوں سے پوری طاقت لگا کر اسرائیل اور حماس کو جنگ بندی کے لیے راضی کرنے کی کوشش میں لگا ہے۔ اس درمیان امریکی حکومت کے ایک سیئنر افسر نے بدھ کو خلاصہ کیا کہ غزہ سمجھوتہ کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 90 فیصد تک کی 'ڈیل' ہو چکی ہے۔ صرف قیدیوں کی منتقلی اور فِلاڈیلفیا کوریڈور جیسے معاملے ابھی التوا میں ہیں۔
Published: undefined
امریکی افسر نے جنگ بندی پر موجودہ صورتحال سے واقف کراتے ہوئے کہا کہ بنیادی طور سے غزہ سمجھوتہ پر رضامندی ہوچکی ہے۔ کُل 18 صفحات کی تجویز میں سے 14 صفحہ پر دونوں فریق کی 'ہاں' ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کئی اہم چیلنجز ہیں جن پر عام رضامندی ہونی باقی ہے۔ حالانکہ دیگر ثالث میں مصر اور قطر کا الزام ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اس بات پر ابھی بھی اڑے ہوئے ہیں کہ یرغمالوں کی رہائی سے پہلے فِیلاڈیلفیا کوریڈور سے فوج نہیں بلائی جائے گی۔
Published: undefined
یروشلم پوسٹ کے مطابق اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ سمجھوتہ تسلیم کر لیا جاتا ہے تو اسے تین مرحلوں میں پورا کیا جائے گا۔ پہلے مرحلہ میں دونوں فریقین کی جانب سے یرغمالوں کی رہائی کی جانی ہے۔ دوسرے مرحلے میں غزہ اور رفح میں کثیر آبادی والے علاقوں میں آئی ڈی ایف کی واپسی شامل ہے۔ تیسرے اور آخری مرحلہ میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان ایک دوسرے پر حملے نہ کرنے کی 'قسم' شامل ہے۔ حالانکہ ادھر اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس اس ضد پر ہے کہ پہلے فِیلاڈیلفیا کوریڈور سے آئی ڈی ایف کی واپسی ہو لیکن وہ مانتا ہے کہ فِلاڈیلفیا گلیارے کو حماس کے لیے کھول دینے کا سیدھا مطلب ہے کہ سرنگوں کے ذریعہ اسلحوں کی سپلائی پھر سے شروع ہو جانی۔
Published: undefined
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے خود مصر اور غزہ کے درمیان فِیلاڈیلفیا کوریڈور کو لے کر مسلسل دو راتیں پریس کانفرنس کی ہیں۔ دوسری طرف سمجھوتے کی حمایت کرنے والوں نے نیتن یاہو پر جنگ بندی کو ناکام بنانے کا الزام لگایا ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر یاہو فِیلاڈیلفیا کوریڈور سے اپنی فوج ہٹانے کو تیار ہو جاتے تو سمجھوتہ مکمل ہو جاتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined