عالمی خبریں

اسرائیل نے 2015 میں ہی پیجر حملوں کا جال بچھا دیا تھا! رپورٹ میں انکشاف

موساد آپریشن کی تفصیل بتاتے ہوئے ایک اسرائیلی افسر نے کہا ’’وہ خاتون حزب اللہ کے رابطہ میں تھی اور اس نے انہیں سمجھایا تھا کہ بڑی بیٹری والا بڑا پیجر اصل ماڈل سے بہتر کیوں ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر سوشل میڈیا</p></div>

فائل تصویر سوشل میڈیا

 

لبنان میں 17 ستمبر کو جیسے ہی پیجر دھماکے ہوئے اس سے حزب اللہ، ایران  ہی نہیں بلکہ پوری دنیا حیران رہ گئی تھی۔ اس دن لبنان میں اچانک سے ہزاروں پیجر پھٹنے لگے جس میں کئی لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ ان حملوں کے بعد ہی ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں زبردست اضافہ ہو گیا۔ اب ان پیجر حملوں کے سلسلے میں نیا انکشاف ہوا ہے۔

Published: undefined

واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 17 ستمبر کے دن لبنان میں استعمال کیے گئے واکی ٹاکی کو بگ کرنے کا منصوبہ 2015 کی شروعات میں ہی بن چکا تھا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں جن پیجر اور بیپر میں دھماکہ ہوا وہ 2022 میں اسرائیل میں بنائے گئے تھے اور کمپنی کی جانکاری کے بغیر چپ چاپ اپولو سپلائی لائن میں مکس کر دیے گئے۔ جب ایک سیلس وومن نے حزب اللہ کو اعتماد دلایا کہ ان پیجر واکی ٹاکی کی نگرانی کرنا اسرائیل کے لیے ناممکن ہے تو اس کے لوگوں نے 5000 خرید ڈالے۔

Published: undefined

آپریشن کی تفصیل کے بارے میں جانکاری دینے والے ایک اسرائیلی افسر نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا "وہ خاتون حزب اللہ کے رابطہ میں تھی اور اس نے انہیں سمجھایا تھا کہ بڑی بیٹری والا بڑا پیجر اصل ماڈل سے بہتر کیوں ہے"۔ حزب اللہ نے فروری میں پیجر تقسیم کرنا شروع کیا، لیکن کچھ حملے سے ایک دن قبل ہی تقسیم کیے گئے۔

Published: undefined

رائٹرس کی پچھلی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لبنان میں دوسری بار جن پیجر اور واکی ٹاکی میں دھماکہ ہوا ان کا استعمال تقریباً ایک دہائی سے کیا جا رہا تھا۔ واکی ٹاکی کی بیٹریوں میں PETN نامی ایک انتہائی دھماکہ خیز صلاحیت والی اشیاء اور سرویلانس آلات لگے ہوئے تھے۔

Published: undefined

9 سالوں تک اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں نے حزب اللہ کے آپریشن کی جانکاری سننے کے لیے ریڈیو کا استعمال کیا اور مستقبل میں کسی ہنگامی حالت میں ان کا استعمال کرنے کا انتظار کیا۔ شمال میں کشیدگی بڑھنے کے ساتھ، اس بات کا خدشہ بڑھ رہا تھا کہ ٹروزن ہارس جیسے بچھائے گئے جال کا پتہ چل جائے گا۔

Published: undefined

واشنگٹن پوسٹ کا دعویٰ ہے کہ سینئر سطح کے اسرائیلی تحفظاتی افسران کو اس کی عمل آوری سے کچھ دن پہلے تک منصوبہ کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا۔ ایک بار جب افسران کو پتہ چلا کہ ملک کے شمالی حصے میں لڑائی کا جوکھم بڑھ رہا ہے تو پھر انتہائی خفیہ پلان کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ پیجر والے حزب اللہ افسروں کو ایک پیغام ملا جس میں کہا گیا تھا کہ ایک انکرپٹڈ میسج آ رہا ہے، جس کے لیے انہیں دو بٹن دبانے تھے اور اس طرح ان کا زیادہ سے زیادہ نقصان یقینی کیا گیا۔

Published: undefined

واضح ہو کہ 17 ستمبر 2024 کو ہزاروں پیجر میں ایک ساتھ دھماکہ ہوا تھا جس میں 13 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ مرنے والوں میں حزب اللہ کے جنگجو اور کچھ بچے بھی شامل تھے۔ 4 ہزار سے زیادہ لوگ ان حملوں میں زخمی بھی ہوئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined