عالمی خبریں

اسرائیل کے حزب اللہ پر حملے جاری، 1000 سے زیادہ راکٹ لانچر تباہ کرنے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے 1000 سے زیادہ راکٹ لانچروں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے، یہ کارروائی حالیہ کشیدگی کے دوران انجام دی گئی

<div class="paragraphs"><p>اسرائیل کا فضائی حملہ / Getty Images</p></div>

اسرائیل کا فضائی حملہ / Getty Images

 
RABIH DAHER

حزب اللہ ابھی وہ پیجر اور واکی-ٹاکی دھماکوں سے سنبھل بھی نہیں پایا تھا کہ اب اسرائیل نے اس پر میزائل حملے شروع کر دیے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے 1000 سے زیادہ راکٹ لانچروں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے۔

Published: undefined

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے جمعرات (19 ستمبر 2024) کی رات جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی، جس میں سینکڑوں راکٹ لانچر کو نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حزب اللہ ان راکٹوں کا استعمال اسرائیلی علاقے کی طرف فوری طور پر فائر کرنے کے لیے کرنے والا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق، ان کے لڑاکا طیاروں نے تقریباً 1000 بیئرل والے 100 سے زیادہ راکٹ لانچروں کو نشانہ بنایا۔

Published: undefined

اسرائیلی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ حملے ایسی معلومات کی بنیاد پر کیے گئے، جو حالیہ دنوں میں ملی تھیں، اور یہ کہ اس کارروائی کا مقصد لبنانی حکومت کو ایک پیغام دینا بھی ہے کہ اسرائیل اپنے دفاع میں کسی قسم کی رعایت نہیں برتتا۔

حزب اللہ کی جانب سے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تاہم، اسرائیل کی یہ کارروائیاں خطے میں کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتی ہیں، جہاں پہلے ہی کئی محاذوں پر تناؤ موجود ہے۔

Published: undefined

بڑھتی ہوئی کشیدگی کو دیکھتے ہوئے کئی ممالک اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے تعطل کے بعد اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ کے درمیان فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب امریکہ نے مزید کشیدگی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز شمالی سرحدی علاقوں سے بے دخل ہزاروں باشندوں کو ان کے گھروں کو واپس بھیجنے کا عزم کیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined