عالمی خبریں

اسرائیل اور امریکہ کو سخت جواب دیا جائے گا، ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کی وارننگ

خامنہ ای کے مشیر کمال خرازی نے بھی جوہری صلاحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ’’اگر اسرائیلی حملے کی وجہ سے ایران کے وجود کو خطرہ محسوس ہوا تو ہمیں اپنی جوہری پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی‘‘

<div class="paragraphs"><p>ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)</p></div>

ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای (فائل)

 

ایران کے حملے اور اس کے جواب میں اسرائیل کی کارروائی کے بعد پورے مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر جنگ کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ جنگ روکنے کے لیے کی جانے والی تمام کوششیں ناکام ہو رہی ہیں اور دن بدن لڑائی بڑھتی جا رہی ہے۔ اس دوران ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیلی کارروائی کا منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ آیت اللہ خامنہ ای کا یہ سخت بیان امریکی صدارتی انتخاب سے ٹھیک پہلے آیا ہے، جبکہ امریکہ اسرائیل کا سب سے بڑا فوجی معاون ہے۔

اسرائیلی کارروائی پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے کہا، "دشمن امریکہ اور صیہونی حکومت کو معلوم ہونا چاہیے کہ انہیں یقینی طور پر منہ توڑ جواب ملے گا۔" انہوں نے لبنان میں حزب اللہ، یمن، شام اور دیگر مشرق وسطیٰ کے ممالک میں ایران اور اس کے متعلقہ گروپوں کا ذکر کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔

Published: undefined

آیت اللہ علی خامنہ ای کے اس بیان کے بعد ان کے اہم مشیر کمال خرازی نے بھی سخت بیان دیا ہے۔ انہوں نے ایران کی جوہری صلاحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "اگر اسرائیلی حملے کی وجہ سے ایران کے وجود کو خطرہ محسوس ہوا تو ایران اپنی جوہری پالیسیوں پر نظرثانی کرنے پر مجبور ہوگا۔ ہمارے پاس اسلحہ بنانے کی صلاحیت ہے اور ہمیں اس سلسلے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ یکم اکتوبر کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر شدید حملہ کیا گیا تھا جس کے جواب میں اسرائیل نے 26 اکتوبر کو ایرانی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں مبینہ طور پر چار ایرانی فوجی ہلاک ہوئے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ اس کے ہوائی حملوں نے ایران کی میزائل اور دفاعی صلاحیتوں کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ اب اسی حملے کا بدلہ لینے کے لیے ایران نے بھی تیاری کر لی ہے اور وہ کسی بھی وقت اسرائیل پر بڑی کارروائی کرنے کی فراق میں ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined