نئی دہلی: سری لنکا میں ایسٹر سنڈے کے موقع پر ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کی ذمہ داری بدنام زمانہ تنظیم آئی ایس آئی ایس نے قبول کر لی ہے۔ خبر رسیاں ایجنسی روئٹرز کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایس نے اپنی خبر رساں ایجنسی عمق کے ذریعہ سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اتوار کے روز ہونے والے 8 سلسلہ وار دھماکوں نے سری لنکا کو دہلا کر رکھ دیا تھا۔ اس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 321 تک پہنچ گئی ہے۔ وہیں دھماکوں میں جان گنوانے والے ہندوستانیوں کی تعداد بھی 10 ہو گئی ہے۔ ہلاک ہونے والے 10 ہندوستانیوں میں سے 6 جے ڈی ایس (جنتا دل سیکولر) کے رہنما ہیں جو بنگلورو میں انتخابات ہونے کے بعد چھٹی منانے کے لئے سری لنکا گئے تھے۔ سری لنکا میں ہلاک ہونے والے افراد میں 45 بیرون ملک کے لوگ شامل ہیں۔ سری لنکا میں منگل کے روز پارلیمان کا خصوصی اجلاس بلایا گیا، اس میں ہلاک شدگان کو خراج عقیدت پیش کی گئی اور آج ہی کے روز وہاں قومی غم بھی منایا جا رہا ہے۔
Published: undefined
قبل ازیں سری لنکا کے وزارت دفاع کے سکریٹری نے ایک بڑا بیان دیا ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ’’جو کچھ بھی سری لنکا میں ہوا اس کے پیچھے کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں پر ہوئے حملہ کا نتیجہ ہے‘‘۔ ان کا کہنا ہے کہ شروعاتی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کولمبو میں جو کچھ ہوا وہ اس غصہ کا اظہار ہے جو نیوزی لینڈ مساجد حملہ کے بعد پیدا ہوا۔ ادھر صدر میتری پالا سری سینا نے اعلان کیا ہے کہ وہ دوسرے ممالک سے بھی تعاون چاہتے ہیں کیوںکہ خفیہ رپورٹ میں مقامی دہشت گردوں کے ساتھ ہی بیرونی دہشت گردوں کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر سری لنکا کی راجدھانی کولمبو سمیت کئی شہروں میں سلسلہ وار 8 دھماکے ہوئے جن میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 300 سے تجاوز کر گئی ہے۔ سری لنکائی حکومت نے یہ اعتراف کیا ہے کہ ان سے بڑی چوک ہوئی ہے کیونکہ حملے کے حوالہ سے خفیہ رپورٹ موصول ہو رہی تھی۔ سری لنکائی حکومت نے ابتدائی طور پر سری لنکا کی نامعلوم تنظیم ’نیشنل جماعت توحید‘ کو حملہ کا ذمہ دار قرار دیا تھا لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ بغیر بیرونی مدد کے اتنی چھوٹی سی تنظیم اتنی بڑی واردات انجام دینے کی قوت نہیں رکھتی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز