بغداد: عراق میں دو دن قبل بدعنوانی اور بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف ملک گیر احتجاج جاری ہے جس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 20 ہو چکی ہے، جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ آغاز میں مظاہرے پرامن تھے مگر جلد ہی مظاہرین نے پر تشدد طریقے استعمال کرنا شروع کر دیے۔
Published: 03 Oct 2019, 7:03 PM IST
انسداد ہنگامہ آرائی فورس نے جمعرات کے روز درجنوں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایک بار پھر ہوائی فائرنگ کی۔ یہ مظاہرین جمعرات کو علی الصبح کرفیو نافذ ہو جانے کے باوجود دارالحکومت کے وسط میں واقع تحریر اسکوائر پر ٹائروں کو آگ لگانے میں مصروف تھے۔ وزیراعظم عادل عبد المہدی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ جمعرات کی صبح 5 بجے سے تا اطلاع ثانی کرفیو نافذ کریں۔ انہوں نے کہا کہ بغداد ہوائی اڈے پر جانے والے مسافروں ، ایمبولینسوں اور بیمارافراد کو کرفیو میں نقل وحرکت کی اجازت ہوگی۔
Published: 03 Oct 2019, 7:03 PM IST
بیان میں کہا گیا ہے سروسس ڈیپارٹمنٹ جیسے اسپتالوں اور بجلی کے شعبوں کے کارکنوں کو بھی کرفیو سے خارج کردیا جائے گا۔ عبد المہدی نے کہا کہ گورنر اپنے صوبوں میں کرفیو کے اعلان کے فیصلے کے مجاز ہیں۔ اس سے قبل بغداد کی صوبائی کونسل نے جمعرات کے روز اپنے تمام محکموں میں کام معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
Published: 03 Oct 2019, 7:03 PM IST
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین تحریر اسکوائر پر واپس آگئے ہیں۔ قبل ازیں سیکیورٹی فورسز نے تحریر اسکوائرکو بند کردیا تھا۔ شاہراہ سعدون پر مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کی متعدد چوکیاں نذرآتش کر دیں۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کی سیکیورٹی فورسز کی کوششوں کے دوران بغداد آپریشن کا نائب کمانڈر زخمی ہوگیا۔
Published: 03 Oct 2019, 7:03 PM IST
عراق میں دارالحکومت بغداد اور اور گورنریوں میں مظاہروں کا دائرہ پھیل گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں کے نتیجے میں شہریوں اموات اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ حکومت نے پورے ملک میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی ہے۔ مظاہرین نہ صرف حکومت کی کارکردگی اور خدمات کی فراہمی میں اس کی ناکامی پر سخت برہم ہیں بلکہ انہوں نے طاقتور جماعتوں اور اہم شخصیات کے خلاف بھی مظاہرہ کیا جنہوں نے مظاہرین کو'اجرتی مظاہرین'قرار دیا۔
Published: 03 Oct 2019, 7:03 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 03 Oct 2019, 7:03 PM IST
تصویر @revanth_anumula