تہران: ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پیر کو اپنے انسٹاگرام پیج کے ذریعہ استعفی دینے کا اعلان کیا۔ ظریف نے وزیر خارجہ کے عہدہ پر بنے نہ رہ سکنے کے لئے معافی بھی مانگی۔ ادھر، ایرانی پارلیمان کے 160 ارکان نے صدر حسن روحانی کے نام ایک خط لکھ کر یہ اپیل کی ہے کہ وہ وزیر خارجہ جواد ظریف کا استعفی قول نہ کریں اور انہیں ان کے عہدے پر بنا رہنے دیں۔
ظریف نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں 67 ماہ تک دی گئی حمایت کے لئے ایران کا شکریہ ادا کیا۔ مہر نیوز کے مطابق ظریف نے اپنے انسٹاگرام بلاگ پر کہا ’’ایرانی انتظامیہ اور ایران کے بہادر لوگوں کا گزشتہ 67 ماہ کے لئے شکریہ۔ میں پوری ایمانداری سے خدمات جاری نہ رکھ سکنے کے لئے معافی مانگتا ہوں‘‘۔
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST
نائب وزیر خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے بھی اسلامی جمہوریہ نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس خبر کی تصدیق کی ہے۔ اس کے باوجود ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ صدر حسن روحانی نے ظریف کا استعفی منظور کیا ہے یا نہیں۔ طویل ظریف طویل عرصہ تک صدر کے معتمد خاص تھے۔
ظریف 2013 میں ایران کے وزیر خارجہ مقرر ہوئے تھے اور سال 2015 کے عالمی طاقتوں کے ساتھ ہونے والے ایران کے جوہری معاہدے میں ان کا رول اہم تھا۔ وہ سال 2002 سے 2007 تک اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے بھی رہے تھے۔
ادھر، ایرانی پارلیمان کے 160 ارکان نے ایرانی صدر حسن روحانی سے جواد ظریف کا استعفی قبول نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق مزید ارکان سے جواد کے حق میں دستخط لئے جا رہے ہیں۔
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 26 Feb 2019, 7:10 PM IST