تہران: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں سفارتی کوششیں معاہدے تک پہنچنے کے لیے ان کے ملک کی آمادگی اور عزم کو ثابت کریں گی۔ ابراہیم رئیسی نے یہ بات ہفتہ کو اپنے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ فون پر بات چیت میں کہی۔
Published: undefined
صدر کی ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے فریق کی طرف سے اس سمت میں کسی بھی کوشش کے لیے ایران پر سے پابندیاں ایک قابل تصدیق طریقے سے ہٹانے کی ضرورت ہے اور ساتھ ہی اس بات کی درست ضمانت بھی ہے کہ دوسرا فریق مستقبل میں یکطرفہ طور پر اس معاہدے سے دستبردار نہیں ہو سکتا۔ جیسا کہ نتائج بھگتنے کے بغیر امریکہ نے کیا ہے۔
Published: undefined
ابراہیم رئیسی نے زور دے کر کہا کہ امریکہ نے تسلیم کیا ہے کہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے تہران کے خلاف شروع کی گئی سابق انتظامیہ کی "زیادہ سے زیادہ دباؤ" کی مہم ناکام ہو گئی ہے۔ مغربی ایشیا کی ترقی کے سلسلے میں ابراہیم رئیسی نے کہا کہ خطے میں استحکام اور سلامتی کو صرف بین علاقائی حل کے ذریعے ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے نہ کہ بیرونی مداخلت سے۔
Published: undefined
دونوں صدور نے علاقائی مسائل بالخصوص یمن اور لبنان کے حالات کے ساتھ ساتھ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ واضح رہے کہ اپریل 2021 سے ایران اور دیگر باقی فریقوں کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت کے کئی دور ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula