ہندوستان نےصحافی رانا ایوب کے میبنہ عدالتی طور پر ہراساں کرنے کے اقوام متحدہ انسانی حقوق دفتر کے بے بنیاد و بلاجواز الزامات کو مسترد کر دیا ہے اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے دفتر میں 'نوٹ وربل' جمع کرائے گا۔
Published: undefined
اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل مشن نے پیر کو ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ہندوستان قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھتا ہے اور یہ بالکل واضح ہے کہ یہاں کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔
Published: undefined
مشن نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی اس رپورٹ کی مذمت کی جس میں رانا ایوب پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی کارروائی پر تنقید کی گئی تھی۔ مشن نے کہا کہ جنیوا میں اقوام متحدہ کا دفتر صرف "گمراہ کن بیانیہ" کا حوالہ دے کر اس کی ساکھ کو داغدار کر رہا ہے۔
Published: undefined
ہندوستان کے اقوام متحدہ کے دفتر کے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ "نام نہاد عدالتی ہراساں کرنے کے الزامات بے بنیاد اور غیر ضروری ہیں۔ ہندوستان قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھتا ہے اور کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ گمراہ کن بیانیہ کو آگے بڑھانا اقوام متحدہ کی ساکھ کو داغدار کرتا ہے۔"
Published: undefined
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر نے پیر کو دو ماہرین آئرین خان اور میری لالر کی رانا ایوب پر ایک رپورٹ ٹویٹ کی۔ ٹویٹ میں کہا گیاکہ "صحافی رانا ایوب کے خلاف آن لائن فرقہ وارانہ حملوں کی ہندوستانی حکام کو فوری اور مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں اور ان کے خلاف عدالتی ہراساں کیے جانے کو فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔"
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے ملک میں اقلیتی مسلمانوں کو متاثر کرنے والے مسائل پر ان کی رپورٹنگ، وبا سے نمٹنے کے لئے حکومت پر تنقید اور کرناٹک میں اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر حالیہ پابندی پر ان کی تنقید کے نتیجے میں ہونے والے حملوں کی جانب اشارے کیا ہے۔
Published: undefined
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محترمہ ایوب کی عوامی دلچسپی کے مسائل پر روشنی ڈالنے اور اپنی رپورٹنگ کے ذریعے جواب دینے کی کوششوں کے جواب میں آن لائن منظم گروپس کے ذریعے گمنام موت اور عصمت دری کی دھمکیوں کے ساتھ بدنیتی کے ساتھ انہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے کئی مواقع پر حکومت کو خط لکھ کر رانا ایوب کے خلاف دھمکیوں اور قانونی ظلم و ستم کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined