ڈونالڈ ٹرمپ کے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے ساتھ ہی ٹرمپ انتظامیہ کی تیاریاں زور و شور سے شروع ہو گئی ہیں۔ ٹرمپ کی ٹیم میں کون شامل ہوگا اور کون باہر ہوگا اس پر فیصلہ ہونا شروع ہو گیا ہے۔ اسی سلسلے میں جنوبی کیرولینا کی سابق گورنر نکی ہیلی اور سابق وزیر خارجہ مائک پومپیو کو ٹرمپ کی ٹیم سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ اس کی اطلاع ڈونالڈ ٹرمپ نے خود ہفتہ کو سوشل میڈیا پر دی۔ انہوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ میں سابق سفیر نکی ہیلی یا سابق سکریٹری آف اسٹیٹ مائک پومپیو کو ٹرمپ انتظامیہ میں شامل ہونے کے لیے مدعو نہیں کروں گا۔ میں نے پہلے ان کے ساتھ کام کرنے کا بہت لطف اٹھایا اور ستائش کی۔ میں انہیں ہمارے ملک کے لیے ان کی خدمات کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں.
Published: undefined
واضح ہو کہ ہندوستانی نژاد نکی ہیلی نے پہلے اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے طور پر کام کیا تھا اور اسی سال کی شروعات میں ریپبلکن پرائمری میں ٹرمپ کے خلاف انتخاب لڑا تھا۔ وہیں مائک پومپیو کے حوالے سے ٹرمپ حامیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران پورے طور پر تشہیر نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے انتخابی مہم کے دوران کسی طرح کی مدد کی۔
فاکس نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتہ نکی ہیلی نے اپنی صدارتی مہم کی حمایت میں وال اسٹریٹ جرنل میں ایک مضمون لکھا تھا۔ انہوں نے لکھا کہ میں ہر وقت ٹرمپ سے صد فی صد متفق نہیں ہوں۔ لیکن میں زیادہ تر وقت ان سے اتفاق کرتی ہوں جبکہ میں ہیرس سے تقریباً ہر وقت عدم اتفاق رکھتی ہوں، اس وجہ سے یہ فیصلہ لینا آسان ہو جاتا ہے۔
Published: undefined
وہیں امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نے کہا ہے کہ پومپیو، جنہوں نے ٹرمپ کے سب سے کٹر حمایتیوں میں سے ایک نہیں ہوتے ہوئے بھی ٹرمپ کے ماتحت سنٹرل انٹلی جنس ایجنسی کے ڈائرکٹر کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے 400 سے زیادہ دستخط کنندگان کے ساتھ ایک کھلے خط میں صدر عہدہ کے لیے ٹرمپ کی حمایت کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined