نئی دہلی: کینیڈا میں خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجّر کی ہلاکت کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان سفارتی کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا تھا۔ جس کے بعد ہندوستان نے کینیڈین لوگوں کے لیے ای ویزا سروسز معطل کر دی تھیں لیکن سفارتی تنازعہ کے درمیان دو ماہ کے وقفے کے بعد ہندوستان نے کینیڈینوں کے لیے ای ویزا خدمات دوبارہ شروع کر دی ہیں، یہ معلومات ذرائع کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔
Published: undefined
ذرائع نے بدھ کو میڈیا کو بتایا کہ ہندوستان نے تقریباً دو ماہ کے وقفے کے بعد کینیڈا کے شہریوں کے لیے الیکٹرانک ویزا خدمات دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ سفارتی تنازعہ کے درمیان 21 ستمبر کو ویزا سروسز معطل کر دی گئی تھیں۔ دراصل، کینیڈا نے الزام لگایا تھا کہ جون میں کینیڈا میں خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ہندوستانی حکومت کے مبینہ ایجنٹ ملوث تھے۔ تاہم، ہندوستانی حکومت نے نجر کے قتل میں کسی بھی کردار کی سختی سے تردید کی اور ان الزامات کو مضحکہ خیز اور متحرک قرار دیتے ہوئے دعوؤں کی حمایت کے لیے ثبوت پیش کرنے کو کہا۔
Published: undefined
ٹروڈو کے بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے ہندوستان نے کینیڈا کے سینئر سفارت کار کو 5 دن کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ تب کینیڈا نے اپنے شہریوں کو ہندوستان کے بعض حصوں کا دورہ نہ کرنے کی ایڈوائزری جاری کی تھی۔ جس کے جواب میں ہندوستان نے بھی کینیڈا کے لیے ایسی ہی ایڈوائزری جاری کی تھی۔ جس کے بعد ہندوستان نے کینیڈا میں موجود ہندوستان کے ویزا اپلیکیشن سینٹر کی خدمات معطل کر دی تھیں۔ وزارت خارجہ نے ہندوستانی معاملات میں کینیڈا کے سفارت کاروں کی مداخلت کا حوالہ دیتے ہوئے کینیڈا سے ہندوستانی میں اپنے سفارت کاروں کی تعداد کم کرنے کو کہا تھا۔
Published: undefined
وزارت خارجہ نے کہا تھا، ’’کینیڈا ویزا دینے میں امتیازی سلوک کرتا ہے۔ ویزا سروس بند کرنے کا مقصد کینیڈین شہریوں کو ہندوستان آنے سے روکنا نہیں ہے۔ جن کے پاس ویزا ہے وہ آ سکتے ہیں لیکن سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اسے روک دیا گیا ہے۔ ویانا کنونشن کے مطابق ہندوستان ہر سفارت کار کو مناسب سیکورٹی فراہم کرتا ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined