روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے رسہ کشی کا ماحول قائم ہے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ایک طرف جہاں یوکرین کے صدر نے اپنے فیس بک پوسٹ کے ذریعہ دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ کل روس کی طرف سے یوکرین پر حملہ کیا جا سکتا ہے، وہیں امریکہ کی طرف سے بھی بغیر کسی تنبیہ کے روس کی طرف سے حملہ کیے جانے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
Published: undefined
ان سب کے درمیان ہندوستان نے بھی ایڈوائزری جاری کر اپنے شہریوں کو یوکرین چھوڑنے کے لیے کہہ دیا ہے۔ راجدھانی کیو واقع ہندوستانی سفارتخانہ نے یوکرین پر روسی حملہ کے منڈلاتے خطرے کے درمیان وہاں واقع ہندوستانی طلبا، خصوصاً ان طلبا کو جن کا رہنا ضروری نہیں ہے، وطن واپسی کا مشورہ دیا ہے۔ جو لوگ یوکرین میں رکے رہیں گے انھیں سفارت خانہ کے رابطہ میں رہنا ہوگا۔
Published: undefined
دوسری طرف میڈیا رپورٹس کی مانیں تو روس اور یوکرین کے درمیان سرحد پر کشیدگی برقرار ہے۔ روس نے یوکرین کی سرحد پر اسلحوں اور فوجیوں کی بڑی تعداد کو تعینات کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یوکرین کی سرحد پر 1.3 لاکھ فوجیوں کی تعیناتی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی روس نے ٹینک، کثیر اسلحہ اور میزائلوں کو بھی یوکرین کی طرف تعینات کر دیا ہے۔ روس نے یوکرین کو تین طرف سے گھیر لیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز