پاکستان میں منگل کے روز ایک ہائی وولٹیج ڈرامہ میں سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیف عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا۔ حالانکہ ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کو پاکستانی رینجرس کورٹ روم سے ہی گھسیٹ کر لے گئے ہیں اور ان کے ساتھ مار پیٹ بھی کی گئی ہے۔
Published: undefined
پی ٹی آئی لیڈر مسرت چیما نے ٹوئٹر پر عمران خان کی گرفتاری اور ان پر ظلم کی تصدیق کی ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’وہ ابھی عمران خان پر ظلم کر رہے ہیں، وہ خان صاحب کو پیٹ رہے ہیں۔ انھوں نے خان صاحب کے ساتھ کچھ کیا ہے۔‘‘ ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کی تصدیق پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چودھری نے بھی کی ہے۔
Published: undefined
عمران خان کی گرفتاری کی خبر سامنے آتے ہی پی ٹی آئی کارکنان اور عمران خان کے حامیوں نے گھروں سے باہر نکل کر ہنگامہ اور توڑ پھوڑ شروع کر دی ہے۔ کئی شہروں میں لوگ سڑکوں پر نکل کر ٹائر جلاتے ہوئے اور آگ زنی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ اسلام آباد میں حالات زیادہ کشیدہ دکھائی دے رہے ہیں جہاں پی ٹی آئی حامیوں کی گرفتاری بھی عمل میں آئی ہے۔ کشیدہ حالات کو دیکھتے ہوئے اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پاکستانی میڈیا کے مطابق عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ اپنے خلاف درج کئی معاملوں میں ضمانت لینے پہنچے تھے۔ اسی دوران پاک رینجرس کے ذریعہ انھیں القادر ٹرسٹ معاملے میں گرفتار کر لیا گیا۔ حالانکہ عمران کی پارٹی نے عدالت سے پاک رینجرس پر انھیں عدالتی روم سے مار پیٹ کرتے ہوئے گھسیٹ کر لے جانے کا الزام لگایا ہے۔ پی ٹی آئی نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو جاری کر دعویٰ کیا ہے کہ رینجرس کی زبردستی میں عمران خان کے وکیل عدالتی احاطہ میں بری طرح سے زخمی ہوئے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری حال ہی میں ان کے ذریعہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے افسر میجر جنرل فیصل نصیر پر سنگین الزام عائد کرنے کے بعد ہوئی ہے۔ عمران خان نے الزام عائد کیا تھا کہ میجر جنرل فیصل نصیر ان کا قتل کرانے کی سازش تیار کر رہے ہیں۔ عمران کے اس بیان پر پاکستانی فوج نے انھیں پھٹکار بھی لگائی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined