امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت ایک تاریخی موڑ ہے۔ انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس کو شکست دی۔ یہ پہلی بار تھا کہ سابق صدر، جو پچھلا الیکشن ہار چکے تھے، دوبارہ صدر بننے میں کامیاب ہوئے۔ ٹرمپ کی جیت کے کچھ اہم عوامل، جو مختلف سروے اور عوامی آراء سے سامنے آئے، درج ذیل ہیں:
امریکی عوام نے معیشت کو انتخابی مہم میں اہم مسئلہ قرار دیا۔ بائیڈن کے دور میں معیشت میں اتار چڑھاؤ دیکھنے کو ملا۔ کرونا وبا کے دوران لوگوں میں غصہ تھا، اور معیشت کے گرنے سے بھی بائیڈن کے خلاف ناپسندیدگی بڑھ گئی۔
Published: undefined
ٹرمپ نے مہنگائی کو اپنے حق میں استعمال کیا، خاص طور پر خوراک کی قیمتوں میں اضافے پر لوگوں میں ناراضگی تھی۔ بائیڈن کے دور میں 1970 کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی دیکھی گئی، جو عوام کے لیے ایک سنگین مسئلہ بن گئی۔
بائیڈن کی عمر اور ان کی پالیسیوں نے انتخابی مہم پر اثر ڈالا۔ پہلی پریزیڈنشل ڈبیٹ میں ٹرمپ کے سامنے بائیڈن کمزور دکھائی دیے، جس کے بعد پارٹی میں ان کے خلاف آوازیں اُٹھنے لگیں۔
Published: undefined
کملا ہیرس کو پارٹی نے بائیڈن کے بعد صدر کے امیدوار کے طور پر نامزد کیا۔ ان کی انتخابی مہم کے آغاز میں ان کی کوششیں قابل ذکر تھیں، لیکن وہ ریاستوں میں جا کر لوگوں کو قائل کرنے میں دیر تک کامیاب نہیں ہو سکیں۔
ٹرمپ نے غیر قانونی امیگریشن کے مسئلے کو زور و شور سے اُٹھایا۔ انہوں نے بائیڈن پر الزام عائد کیا کہ وہ اس مسئلے پر نرم رویہ رکھتے ہیں، جو کئی ریاستوں میں لوگوں کے لیے تشویش کا باعث بنا۔
Published: undefined
ٹرمپ نے بائیڈن کی حکومت پر غیر ملکی پالیسی میں ناکامیوں کا الزام لگایا، خاص طور پر یوکرین کے معاملے پر۔ کملا ہیرس کو اس معاملے میں دفاع کرنا پڑا اور انہیں کہنا پڑا کہ وہ بائیڈن کی پالیسی سے مختلف حکمت عملی اختیار کریں گی۔
ان تمام عوامل نے ٹرمپ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا اور انتخاب کے نتائج پر گہرے اثرات مرتب کئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز