سعودی عرب میں کورونا وائرس کے سبب فوت ہونے والے افراد کی تدفین کے لیے صوبائی اور ضلعی سطح پر قبرستان مختص کر دیئے گئے ہیں۔ ان مُردوں کو اسپتالوں میں غسل دیا جاتا ہے اور یہ عمل وزارت صحت کے زیر نگرانی انجام دیا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے متعدد غسل دینے والے افراد کو تربیت دی گئی ہے جو حفاظتی اقدامات کے مطابق محفوظ طریقے سے غسل کا کام انجام دے سکیں۔
Published: undefined
کورونا کے سبب مرنے والے افراد کے اہل خانہ اپنے مردے کو غسل نہیں دے سکتے اور نہ آخری دیدار کر سکتے ہیں۔ اس کی وجہ معاشرے میں وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ کیے گئے احتیاطی اقدامات ہیں۔ جدہ کے سکریٹریٹ کے سرکاری ترجمان محمد البقمی کے مطابق کورونا وائرس کے سبب فوت ہونے والوں کے غسل کی کارروائی کے دوران لوگوں کے اکٹھا ہونے یا تعزیتی مجلس قائم کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
Published: undefined
انہوں نے باور کرایا کہ متعلقہ حکام کا میتوں کی نماز جنازہ پڑھانے کے لیے مختص مساجد کے آئمہ کرام کے ساتھ رابطہ رہتا ہے۔ اس کا مقصد آئمہ کرام کو حفاظتی طریقوں اور اقدامات کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔ البقمی کے مطابق اسپتال میں متوفی کو غسل دینے میں عذر لاحق ہونے کی صورت میں میت کو مقررہ مردے خانے میں غسل دیا جاتا ہے۔
Published: undefined
وزارت صحت کی ہدایات کے مطابق ذاتی تحفظ کے لیے طبی ماسک، دستانے اور ایپرن کا پہننا لازم ہے۔ اس کے علاوہ میت کی منتقلی یا غسل کی کارروائی پوری ہونے کے بعد ہاتھوں کو پانی اور صابن سے کم از کم 40 سیکنڈ تک دھونے کی پابندی کی جانی چاہیے۔ میت کو ایسے واٹر پروف بیگ میں رکھا جاتا ہے جو سیال کو باہر آنے سے روکتا ہے۔ انتہائی ضرورت کی صورت کے علاوہ لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا جاتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined