غزہ: حماس نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں تنازعہ ختم کرنے کے لیے اپنی بالواسطہ بات چیت کے دوران تین ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے۔ العربیہ نیوز چینل نے اتوار کے روز ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ حماس تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کے چوتھے قدم کے طور پر فلسطینی قیدیوں کی رہائی چاہتی ہے۔
Published: undefined
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کی تازہ تجویز کا مثبت ابتدائی جواب دیا ہے، جس کا آغاز چھ ہفتے تک لڑائی ختم کرنے سے ہوگا اور اس میں حماس کے زیر حراست درجنوں یرغمالیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔ جنوری کے اواخر میں پیرس میں اسرائیل، امریکہ، مصر اور قطر نے جنگ بندی کی تجویز پر اتفاق کیا تھا۔ حماس نے کہا کہ اسے ایک مسودہ موصول ہوا ہے اور اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ خفیہ ایجنسی موساد منصوبے کے پہلے مرحلے میں 35 یرغمالیوں کو 35 دنوں تک لڑائی روکنے کے بدلے رہا کرانا چاہتی تھی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 24 نومبر کو، قطر نے اسرائیل اور حماس کے درمیان ایک عارضی جنگ بندی اور کچھ قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ساتھ ہی غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل کے حوالے سے ایک معاہدے کی ثالثی کی تھی۔ جنگ بندی میں کئی بار توسیع کی گئی اور یکم دسمبر کو اس کی میعاد ختم ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق 100 سے زائد یرغمالی اب بھی غزہ میں حماس کے پاس ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز