گوگل پر ایک بار پھر جرمانہ عائد کیے جانے کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ اس مرتبہ امریکہ کی ایک عدالت نے کمپنی کے اسمارٹ اسپیکر پیٹنٹ کی خلاف ورزی کے لیے گوگل کو ہائی ٹیک آڈیو ٹیکنالوجی کمپنی ’سونوس‘ کو 32.5 ملین ڈالر کی ادائیگی کا حکم سنایا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سین فرانسسکو جوری نے معاملے میں پایا کہ گوگل کے اسمارٹ اسپیکر اور میڈیا پلیئرس نے سونوس کے دو پیٹنٹس میں سے ایک کی خلاف ورزی کی ہے۔ جوری اراکین نے کہا کہ فروخت کیے گئے 14 ملین سے زیادہ ڈیوائس میں سے ہر ایک کے لیے گوگل 2.30 ڈالر کی ادائیگی کرے گا۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال جنوری ماہ میں ایک فیصلے میں یو ایس انٹرنیشنل ٹریڈ کمیشن (آئی ٹی سی) نے کہا تھا کہ گوگل نے اسمارٹ اسپیکر سے متعلق ہائی ٹیک اسپیکر اور آڈیو ٹیکنالوجی کمپنی سونوس کے پانچ پیٹنٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ دراصل جنوری 2020 میں سونوس نے پہلے ٹیکنالوجی ایکسپرٹ گوگل پر اس کے وائرلیس اسپیکر ڈیزائن کی مبینہ نقل کے لیے مقدمہ دائر کیا تھا اور آئی ٹی سی سے لیپ ٹاپ، فون اور اسپیکر جیسے گوگل پروڈکٹس پر پابندی لگانے کی گزارش کی تھی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ سونوس کے چیف ایگزیکٹیو افسر پیٹرک اسپنس نے یو ایس ہاؤس اینٹی ٹرسٹ کمیٹی کے سامنے گواہی دی کہ گوگل نے کمپنی کو امیزن کے الیکسا اسسٹنٹ اور گوگل اسسٹنٹ دونوں کو ایک ہی وقت میں سرگرم ہونے سے روک دیا۔ گوگل نے کہا تھا کہ ہم اپنے پروڈکٹس کو درآمد کرنے یا فروخت کرنے کی ہماری صلاحیت پر کوئی اثر پڑنے کی امید نہیں کرتے ہیں۔ سونوس نے گوگل پر 100 پیٹنٹ کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ حالانکہ گوگل نے ہمیشہ کہا ہے کہ اس کی تکنیک آزادانہ طور پر تیار کی گئی تھی اور اسے سونوس سے کاپی نہیں کیا گیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined