روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے منفی اثرات دیگر ممالک پر بھی اب کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ تازہ اثر جرمنی پر پڑا ہے جس کے خلاف روسی صدر پوتن نے ایک سخت فیصلہ لیا ہے۔ دراصل ولادمیر پوتن کی قیادت والی روسی حکومت نے جرمن سرکاری ملازمین کو روس چھوڑ کر واپس جرمنی چلے جانے کی ہدایت دی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ پوتن حکومت نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا ہے جب جرمنی سمیت کئی یوروپی ممالک یوکرین کا ساتھ دے رہے ہیں اور روس کے خلاف کاروباری پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔ روسی حکومت کے ذریعہ جرمنی سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کو روس چھوڑنے کی ہدایت دینے کو اسی سے جوڑ کر دیکھا جا رہا ہے۔
Published: undefined
جرمن حکومت سے جڑے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کچھ رپورٹس سامنے آئی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ روس میں کام کرنے والے سینکڑوں جرمن سرکاری ملازمین کو روس چھوڑنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے ہفتہ کے روز جرمن افسران کے حوالے سے یہ جانکاری دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ روس کے اس فیصلے کے سبب تعلیمی اور ثقافتی شعبوں میں کام کر رہے سینکڑوں جرمن سرکاری ملازمین کو روس چھوڑنا پڑے گا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمنی کو اب اپنے سفارتی ملازمین کو کم کرنے ہوں گے اور ماسکو میں گوئتھے انسٹی ٹیوٹ کلچرل آرگنائزیشن اور جرمن اسکولوں جیسے پبلک اداروں سے جرمن ملازمین کو ہٹانا ہوگا۔ روسی افسران کے ذریعہ اس کے لیے جون کے اوائل تک کا وقت دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined