اسرائیل اور غزہ کے درمیان گزشتہ ایک سال سے جنگ جاری ہے، جس میں بے تحاشہ جانی و مالی نقصان ہو چکا ہے۔ مستقبل قریب میں دور دور تک جنگ کے خاتمے کا کوئی آثار نظر نہیں آ رہا ہے۔ اسرائیل نے اپنی جنگی مشن کو فلسطین کے ساتھ ساتھ لبنان تک وسیع کر لیا ہے۔ حالانکہ لبنان سے جنگ تو 30 ستمبر سے شروع ہوا ہے لیکن سرحد پر کشیدگی پچھلے 11 ماہ سے جاری تھا۔
Published: undefined
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ پر دنیا کے ممالک کا الگ الگ نظریہ ہے۔ کوئی فلسطین کی حمایت کر رہا ہے تو کوئی اسرائیل کو صحیح بتا رہا ہے۔ لیکن عام لوگ تو ہمیشہ سے امن پسند رہے ہیں۔ ایسے میں اسرائیل سے ایک خبر سامنے آ رہی ہے، جو اسرائیل کے لیے باعث غور و فکر ہے۔ دراصل اسرائیلی عوام کو یہ طویل مدتی جنگ راس نہیں آ رہی ہے۔ تقریباً 94 لاکھ مختصر آبادی والے ملک اسرائیل کے شہری آئے دن ملک کو چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
Published: undefined
سنٹرل بیورو آف اسٹیٹسٹکس (سی بی ایس) کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال ملک کو خیر باد کہنے والوں کی تعداد میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ یہ 2022 کے اعداد و شمار کے مقابلہ میں 44 فیصد زیادہ ہے۔ وائی نیٹ کی رپورٹ کے مطابق بنجامن نیتن یاہو کی اتحادی حکومت کے اقتدار میں واپسی کے بعد اس رجحان میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ سی بی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق 2023 میں تقریبا 24900 اسرائیلیوں نے ملک چھوڑ دیا۔ اس سے ایک سال قبل 2022 میں یہ تعداد 17520 تھی۔ دوسری جانب اس عرصہ میں بیرون ملک سے اسرائیل واپس آنے والے یہودیوں کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2022 میں 12214 اسرائیلی اپنے ملک واپس آئے، 2023 میں یہ تعداد گھٹ کر 11300 تک آ گئی۔
Published: undefined
ماہرین کے مطابق یہودی ملک کے شہریوں میں ملک چھوڑنے کا رجحان سیاسی پولرائزیشن، معاشی عدم استحکام اور غزہ میں شدید جنگ کے باوجود یرغمالیوں کی رہائی میں نیتن یاہو حکومت کی ناکامی کی وجہ سے بڑھا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں شہریوں کے ملک چھوڑنے کا یہ رجحان طویل مدتی سماجی و اقتصادی بحران کو ظاہر کرتا ہے۔ خاص طور پر اگر موجودہ سیاسی اور سلامتی بحران اسی طریقہ سے جاری رہا تو حالات اور بھی خراب ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز