عالمی خبریں

غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے: انتونیو گوتریس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نےکہا کہ  حماس انسانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور اسرائیل پر راکٹ داغ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ میں فلسطینی بچوں کی بڑھتی ہوئی ہلاکتوں پر ایک مرتبہ پھر دکھ کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔ غزہ میں فوری جنگ بندی کی جائے۔

Published: undefined

دوسری جانب فلسطین میں صحت کے شعبے کے حکام نے بتایا ہے کہ مسلسل اسرائیلی بمباری اور ہسپتالوں میں علاج کی  ادویات اور طبی آلات کی فراہمی میں تعطل کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 10000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔

Published: undefined

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے رپورٹرز سے کہا کہ اسرائیلی فوج نے بمباری کے ساتھ ساتھ زمینی حملے بھی شروع کر دیے ہیں۔ جنگی طیاروں کی بمباری سے ہسپتال ، ہسپتالوں کی ایمبولینسز ، زخمی، ڈاکٹر، مسجدیں ، گرجا گھر حتیٰ کہ یو این ا و کے متعلقہ شعبوں کے مقامی دفاتر ہی نہیں پناہ گزین فلسطینیوں کے کیمپ بھی محفوظ نہیں رہنے دیے گئے، کوئی بھی محفوظ نہیں رہا۔

Published: undefined

انہوں نے اس موقع پر حماس کا بھی ذکر کیا اور کہا 'حماس انسانوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور اسرائیل پر راکٹ داغ رہا ہے۔دوسری جانب حماس کی طرف سے کہا گیا ہے کہ 'یو این او اس غلط اور بے بنیاد بیانیے کی تصدیق کر لے کہ حماس ہسپتالوں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔' غزہ سے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے نے رپورٹ کیا ہے کہ پچھلی رات کو ہونے والی بمباری فضا سے بھی جاری رہی، زمین سے بھی اور سمندر سے بھی ۔

Published: undefined

جس سے تباہی کی شدت اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی بمباری سے اب تک غزہ میں 4104 فلسطینی بچے جاں بحق  ہو چکے ہیں۔

Published: undefined

اسی وجہ سے گوتریس نے غزہ کے لیے کہا ہے کہ 'غزہ بچوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے۔ ہر روز سینکڑوں بچے ہلاک اور زخمی ہو رہے ہیں۔ ان میں معصوم فلسطینی بچیاں بھی شامل ہیں۔غزہ میں کام کی کوشش کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ہسپتالوں میں پہنچنے والے زخمیوں کو ہسپتال سنبھال نہیں پا رہے۔ غزہ میں پانی ، خوراک اور حتیٰ کہ ادویات تک نہیں مل رہی ہیں۔ امدادی سامان اگر کہیں پہنچ رہا ہے تو وہ بھی ناکافی اورضرورت کے مقابلے میں بہت کم ہے۔ 18 بین الاقوامی تنظیموں نے اس سے قبل مطالبہ کیا تھا کہ 30 دنوں میں بہت بمباری ہو چکی، اب جنگ بندی ہونی چاہیے۔(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined