عالمی خبریں

فرانس: غیرملکیوں سے نفرت کرنے والے مجرم کا عدالت کے سامنے اعتراف جرم

ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ شخص جو فرانسیسی شہریت کے ساتھ ایک ریٹائرڈ ٹرین ڈرائیور ہے پر تفتیشی جج نے نسل پرستانہ، ملک یا مذہب کی بنیاد پر قتل اور اقدام قتل کا الزام عائد کیا ہے۔

عدالتی فیصلہ / Getty Images
عدالتی فیصلہ / Getty Images 

پیرس: فرانس میں تین کرد باشندوں کو گولی مار کرہلاک کرنے والے ایک مقامی مجرم نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کر لیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ غیرملکیوں سے نفرت کرتا ہے اور وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کرنا چاہتا تھا۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایک عدالتی ذریعہ نے بتایا کہ پیرس میں جمعہ کو تین کردوں کے قتل اور تین دیگر کے زخمی ہونے کے الزام میں ملزم کے خلاف پیر کو فرد جرم جاری کی گئی۔ اس موقعے پر ملزم نے اعتراف کیا کہ اسے "غیر ملکیوں سے نفسیاتی نفرت" ہے۔

Published: undefined

ذرائع نے بتایا کہ مشتبہ شخص جو فرانسیسی شہریت کے ساتھ ایک ریٹائرڈ ٹرین ڈرائیور ہے پر تفتیشی جج نے نسل پرستانہ، ملک یا مذہب کی بنیاد پر قتل اور اقدام قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ اس کے علاوہ اس پر بغیر کسی ہتھیار کے حصول اور لائسنس کے بغیر ہتھیار رکھنے کا بھی الزام لگایا گیا تھا۔ پیر کو کردوں پر حملے کا مرتکب ایک تفتیشی جج کے سامنے پیش ہوا۔ یہ اس ملزم پر فرد جرم عائد کرنے کا آغاز ہے۔ العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار نے بتایا کہ پیرس حملے کے مجرم نے تحقیقات میں کہا کہ اسے مزید لوگوں کی ہلاکت نہ ہونے کا افسوس ہے۔

Published: undefined

فرانسیسی پراسیکیوٹر نے اتوار کو کہا کہ وہ پیرس کے مضافات میں غیر ملکیوں کو قتل کرنا چاہتا تھا۔ پیرس میں پبلک پراسیکیوشن آفس کی جانب سے جمعے کے روز پیرس میں ہونے والے حملے کے مرتکب کی تحقیقات کے حوالے سے ایک بیان میں جس کے نتیجے میں تین کرد ہلاک اور تین دیگر زخمی ہوئے، حملہ آور کے حوالے سے کہا گیا کہ جب 2016ء میں اس کا گھر لوٹ لیا گیا تھا تو وہ اس وقت سے خودکشی اور تارکین وطن کو مارنا چاہتا تھا۔

Published: undefined

69 سالہ ریٹائرڈ ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے پیرس میں ایک کرد ثقافتی مرکز اور ایک ہیئر ڈریسنگ سیلون کو گولیوں سے نشانہ بنا کر تین کردوں کو ہلاک کیا۔ اس نے وضاحت کی کہ اس نے ایسا غیر ملکیوں سے نفرت کی وجہ سے کیا۔" ادھر کل سوموار کو پیرس میں تین کرد باشندوں کی ہلاکت کے خلاف نکالے گئے ایک جلوس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اے ایف پی کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ ان جگہوں پر انہوں نے چھوٹے ڈھانچے بنائے، جہاں تینوں متاثرین گرے تھے ان کی تصویروں کے علاوہ موم بتیاں اور پھولوں کے گلدستے رکھے گئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined