پیرس: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے انتخابات سے دو دن قبل انتہائی دائیں بازو کی رہنما میرین لی پین پر اپنی برتری 14 فیصد قائم کرلی ہے۔ یہ بات ایک سروے میں سامنے آئی ہے۔ 20-22 اپریل کے دوران 'اوپینین وے اور کیا پارٹنرس فار لیس اکوس اینڈ ریڈیو کلاسک‘ کے ذریعے کرائے گئے 2,329 لوگوں کے سروے کے مطابق 57 فیصد عوام میکرون کو ووٹ دینے کو ترجیح دیں گے جبکہ 43 فیصد عوام لی پین کو ووٹ دینے کے حق میں ہیں۔
Published: undefined
پہلے راؤنڈ کے اختتام تک میکرون کو پانچ فیصد سے بھی کم برتری حاصل تھی، لیکن انتہائی بائیں بازو کے رہنما جین لوک میلنکون نے اپنے حامیوں پر زور دیا کہ وہ لی پین کے خلاف ووٹ دیں۔ بہت سے دوسرے بائیں بازو اور سبز امیدواروں نے میکرون کی حمایت کی، جب کہ دائیں بازو نے لی پین کا ساتھ دیا۔
Published: undefined
سروے سے پتہ چلتا ہے کہ میلنکون کے حامیوں میں سے 54 فیصد نے میکرون کو ووٹ دیا جب کہ 23 فیصد نے لی پین کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ انتہائی دائیں بازو کے ایرک زیمور بھی بالترتیب 88 فیصد اور 6 فیصد کے تناسب سے اپنے ووٹروں کو لی پین اور میکرون کے درمیان تقسیم کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined