پیرس: فرانسیسی حکومت 'علیحدگی پسندی کے خلاف غیر معمولی کارروائی' کے تحت ملک میں ایسی 76 مساجد کی تحقیقات کرے گی جن پر دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔ فرانس کے وزیر داخلہ نے بدھ کوٹوئٹ کرکے کہا،’’میری ہدایات کے بعد سرکای ایجنسیاں علیحدگی پسندی کے خلاف بڑے پیمانے پر اور غیر معمولی کارروائی کا آغازکریں گی۔‘‘ اسی کڑی میں آنے والے دنوں میں ملک کی مختلف 76 مساجد کی علیحدگی پسندی کے ساتھ جڑے ہونے کے شک پر تحقیقات کی جائے گی جو بھی مسجد اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث پائی جائیں گی اسے بند کردیا جائے گا۔ وہیں لی فگارو اخبار کے مطابق جمعرات کو مساجد کی جانچ پڑتال کی گئی ہے اور 76 مساجد میں سے 16 وسطی اِل دی فرانس علاقے میں جبکہ دیگر دوسرے علاقوں میں واقع ہیں۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ فرانس میں کچھ عرصے سے دہشت گرد حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور رواں سال اکتوبر میں بھی ملک میں بہت سارے دہشت گردانہ حملے ہوئے تھے جس میں ایک استاد کی ایک شدت پسند نوجوان کے ذیعہ گلا ریت کر قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ملک کے نیس شہر میں ایک چرچ پر بھی حملہ ہواتھا جہاں تیونس کے ایک شہری نے تین افراد کوچاقو مار دیا تھا۔
Published: undefined
دہشت گردانہ حملوں میں اضافے کے پیش نظر ملک کے صدر ایمانوئل میکرون نے اسلامی شدت پسندی پر لگام لگانے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کی بات کہی ہے جس میں ملک میں سیکورٹی میں اضافہ اور سخت گیروں کی سرگرمیوں پر نظررکھنے جیسے اقدام شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز