واشنگٹن: امریکہ کی نومنتخب مسلم رکن کانگریس الہان عمر نے ملک کی پارلیمنٹ میں سر ڈھک کر آنے پر لگی پابندی کو ہٹانے کے لئے ایک مسودہ تیار کیا ہے۔ مسلمانوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی سب سے بڑی تنظیم بھی اس قدم کی حمایت کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ دو مسلم خواتین کانگریس کے لئے منتخب
الہان عمر امریکی کانگریس کے لئے پہلی مرتبہ منتخب دو مسلم خواتین میں سے ایک ہیں اور وہ صومایہ سے آنے والے مہاجر طبقہ سے تعلق رکھتی ہیں۔ الہان عمر نے ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ 181 سال پرانے قانون میں تبدیلی اور مذہبی بنیاد پر چھوٹ دینے کے لئے قرار داد کا مسودہ تیار کیا ہے۔ پرانے قانون کے تحت امریکی کانگریس کے اندر مذہبی شناخت کی بنا پر سر ڈھانپ کر جانے والے لباس جیسے حجاب، یہودی چوغا اور سکھوں کی پگڑی کو پہننے کی اجازت نہیں ہے۔
Published: 20 Nov 2018, 7:09 PM IST
ایوان میں حزب اختلاف کی رہنما نینسی پیلوسی سمیت ڈیموکریٹک پارٹی کے اعلی رہنماؤں کی حمایت والی اس قرارداد کے جنوری میں منظور ہونے یا پھر ترمیم ہونے کا امکان ہے۔ غورطلب ہے کہ گزشتہ مہینے مڈ ٹرم الیکشن ہوئے تھے جس میں ڈیموکریٹس کو جیت حاصل ہوئی تھی، لہذا جنوری میں پارٹی کو ایوان میں اکثریت حاصل ہو جائے گی۔
الہان عمر نے ہفتہ کے روز ٹوئٹ کیا۔ ’’میرے سر پر کوئی اور اسکارف نہیں ڈالتا یہ میں خود پہنتی ہوں۔ یہ میری پسند ہے، جسے پہلی ترمیم کے تحت حفاظت حاصل ہے۔‘‘ منی سوٹا کی نمائندہ کا کہنا ہے کہ یہ آخری پابندی نہیں ہے جس کو ہٹانے کو لے کر بات ہونے والی ہے۔
Published: 20 Nov 2018, 7:09 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Nov 2018, 7:09 PM IST
تصویر: پریس ریلیز