واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ جان ٹرمپ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اسے جمعرات (24 اگست 2023) کو ریاست جارجیا کی فلٹن کاؤنٹی میں 2020 کے صدارتی انتخابات کے نتائج کو الٹنے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ٹرمپ کو عدالت نے ہتھیار ڈالنے کا اختیار دیا تھا۔
Published: undefined
عدالت کی تجویز کے بعد ٹرمپ سمیت کل 19 دیگر افراد کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے جنہیں اس معاملے میں ملزم بنایا گیا تھا۔ انتخابی سال سے عین قبل، ٹرمپ امریکہ کی مختلف عدالتوں میں کل چار مرتبہ سرینڈر کر چکے ہیں۔ اس سال اپریل میں انہوں نے پہلی بار عدالت کے سامنے خودسپردگی کی تھی۔
Published: undefined
فلٹن کاؤنٹی میں گرفتار ہونے کے بعد انہوں نے سب سے پہلے شیرف آفس (پولیس اسٹیشن) میں مقررہ کاغذی کارروائی مکمل کی۔ اس دوران وہ کل 20 منٹ تک جیل میں رہے اور پھر ضمانت حاصل کر کے ایئرپورٹ روانہ ہو گئے۔ انہوں نے اٹلانٹا کے ہارٹسفیلڈ-جیکسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انتظار کر رہے میڈیا اہلکاروں سے بات کی اور صرف ایک جملہ کہا ’’میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔‘‘
Published: undefined
اٹلانٹا کے ہارٹسفیلڈ جیکسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’’میری گرفتاری عدالتی نظام کا کھلا مذاق اور امریکی سیاسی تاریخ کا سیاہ دن ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ان انتخابات کو چیلنج کرنے کا پورا حق ہے جس میں شفافیت اور ایمانداری کا استعمال نہیں کیا گیا۔ اپنے خلاف دیگر زیر التوا مقدمات پر بات کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا، حکومت یہ کام انہیں اگلے سال ہونے والے انتخابات سے روکنے کے لیے کر رہی ہے۔
Published: undefined
خودسپردگی سے پہلے ٹرمپ کو اپنے لیے 2 لاکھ ڈالر کا ایک بڑا ضمانتی بانڈ بھی بھرنا پڑا۔ اس بانڈ میں ان کے لیے بہت سی شرائط بھی رکھی گئی تھیں جن میں اہم شرط گواہوں کو نہ ڈرانے کی شرط تھی۔ شرائط میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ اس معاملے میں اپنے خلاف گواہوں کو نہ تو ڈرائیں گے، نہ دھمکایں گے اور نہ ہی ان سے کسی طرح سے رابطہ کرنے کی کوشش کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined