واشنگٹن: سابق امریکی وزیر خارجہ جارج پی شولٹز کیلیفورنیا میں اپنی رہائش گاہ پر انتقال کر گئے۔ اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ہوور انسٹی ٹیوشن نے اتوار کے روز یہ اطلاع دی، جہاں شولٹز نے 30 سال سے زیادہ عرصے تک کام کیا۔ ان کی عمر 100 برس ہوچکی تھی۔
Published: undefined
ہوور انسٹی ٹیوشن نے ایک بیان میں کہا کہ تین امریکی صدور کے ساتھ کام کرنے والے اور امریکہ کے بہترین پالیسی سازوں میں سے ایک شولٹز، 6 فروری کو انتقال کر گئے۔ تاہم ان کی موت کی وجہ نہیں بتائی گئی ہے۔ ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ شارلیٹ میلیئرڈ شولٹز، ان کے پانچ بچے، مارگریٹ این ٹیلس ورتھ، کیتھلی پراٹ شولٹز، پیٹر ملٹن شولٹز، باربرا لینوکس شولٹ وائٹ، اور الیگزینڈر جارج شولٹز ہیں۔
Published: undefined
جارج پی شولٹز 13 دسمبر 1920 کو نیو یارک شہر میں پیدا ہوئے تھے اور ان کی پرورش نیو جرسی کے اینگل ووڈ میں ہوئی تھی۔ انہوں نے 1942 میں پرنسٹن یونیورسٹی سے معاشیات میں بیچلرس ڈگری حاصل کی اور اس کے فوراً بعد ہی امریکی بحریہ میں ان کی بھرتی ہوگئی، جہاں انہوں نے 1945 تک کام کیا۔
Published: undefined
بیان میں کہا گیا ہے کہ جارج پی شولٹز کو ملکی تاریخ کے سب سے بااثر وزراء کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ زندگی بھر ریپبلکن پارٹی سے وابستہ رہنے والےمسٹر شولٹز کابینہ میں متعدد عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے 1980 کی دہائی میں سرد جنگ کے دوران سویت یونین کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے اور مغربی ایشیاء میں امن قائم کرنے کی کوششوں میں پیش پیش رہے۔ وہ صدر رچرڈ ایم نیکسن کے دور میں وزیر محنت اور وزیر خزانہ تھے۔ جبکہ صدر رونالڈ ریگن کے دور میں وزیر خارجہ رہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined