واشنگٹن: امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کل بدھ کے روز اپنی حکومت کے وزیر دفاع کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے جنرل ریٹائرڈ لائیڈ آسٹن کو وزارت دفاع کا قلم دان سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو بائیڈن نے نئے وزیر دفاع کے تعارف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "آسٹن" امریکی انتظامیہ میں نئے امریکی وزیر دفاع کے عہدے کے لیے موزوں شخصیت ہیں ہے کیونکہ وہ داعش کے خلاف اپنے مشن میں کامیاب رہے ہیں۔
Published: undefined
جو بائیڈن نے کہا کہ آسٹن نے بہت سی جنگیں لڑیں۔ ان کے پاس بہت زیادہ فوجی تجربہ ہے جو انہیں اس منصب کے لیے اہل بناتا ہے۔ نو منتخب صدر نے مزید کہا کہ آسٹن نے عراق سے امریکی افواج کے انخلا کے دوران میرے ساتھ کام کیا۔ میں انہیں جانتا ہوں کہ وہ مذاکرات کی بھی خوب صلاحیت رکھتے ہیں۔
Published: undefined
جبکہ آسٹن نے کہا کہ انہوں نے بایڈن کے ساتھ بہت سے کانٹے دار معاملات پر کام کیا ہے۔ انہیں کولن پاول سمیت سینئر جرنیلوں کے ساتھ خدمات انجام دینے کا اعزاز بھی حاصل ہے اور امریکی محکمہ دفاع میں واپس آنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ جو بائیڈن کی جانب سے لائیڈ آسٹن کو وزیر دفاع مقرر کرنے سے قبل کانگریس میں کچھ ارکان کی طرف سے اس کی معمولی مخالفت بھی کی گئی تھی۔ انہوںنے آسٹن کو وزارت دفاع کا اہم ترین قلم دان سونپنے پر سوالات اٹھائے۔
Published: undefined
ڈیموکریٹ اور ریپبلکن سیاستدانوں نے یکساں طور پر اس انتخاب کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ ایک روز قبل میڈیا میں آسٹن کے وزیر دفاع مقررکیے جانے کے امکانات کی خبریں آنا شروع ہو گئی تھی۔ فور اسٹار جنرل جنرل آسٹن صرف چار سال قبل فوجی سروس سے سبکدوش ہوئے تھے۔
Published: undefined
امریکی قانون کے تحت کوئی فوجی افسر ریٹائرمنٹ کے کم سے کم 7 سال تک سول عہدہ یا وزارت دفاع کا قلم دان نہیں سنبھال سکتا۔ اس اعتبار سے یہ تقرری غیرقانونی بھی قرار دی جاسکتی ہے۔ تاہم ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا ہے۔ موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بھی جیمز میٹس کواپنا پہلا وزیر دفاع مقرر کیا تو ان کے ریٹائرمنٹ کے بھی سات سال نہیں گزرے تھے۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز