عالمی خبریں

یوروپین پارلیمنٹ میں سی اے اے کے خلاف پانچ قرارداد پیش

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف رد عمل صرف شاہین باغ اور دنیا بھر میں ہو رہے مظاہروں تک محدود نہیں رہ گیا بلکہ اس کی مخالفت اب یوروپین پارلیمنٹ میں بھی ہوئی ہے جہاں اس کے خلاف پانچ قرارداد لائی گئی ہیں

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا  

یوروپین پارلیمنٹ میں ہندوستان کی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف وہاں کے اراکین کی ایک بڑی تعداد نے پانچ قرارداد پیش کی ہیں جن میں سے ایک پر 29 جنوری کو بحث ہوگی اور پھر ووٹنگ ہو گی ۔ قرارداد میں اس قانون کو تقسیم کرنے والا اور خطرناک کہا گیا ہے ۔

Published: 27 Jan 2020, 9:53 AM IST

واضح رہے پارلیمنٹ میں اس ہفتہ کے آغاز میں یورپین یونائیٹیڈ لیفٹ نارڈک گرین لیفٹ (جی یو ای/ این جی ایل) گروپ نےقرارداد پیش کی ہیں ، جس پربدھ کو بحث ہوگی اور اس کے ایک دن بعد ووٹنگ ہوگی۔ وہیں ہندوستان کی طرف سے اس پرکہا گیا ہےکہ شہریت ترمیمی قانون مکمل طور سے ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے۔ ذرائع نےکہا ہے کہ ہندوستان کو امید ہے کہ اس تعلق سے شہریت ترمیمی قانون پر یورپین یونین کے مسودہ کی حمایت اور اس کا جائزہ لینےکےلئے ہندوستان سے تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔

Published: 27 Jan 2020, 9:53 AM IST

اس تجویز میں اقوام متحدہ کے منشور، حقوق انسانی کی آفاقی اعلامیہ کی شق 15 کے علاوہ 2015 میں دستخط کئے گئے ہندوستان - یوروپین یونین اسٹریٹجک پارٹنرشپ جوائنٹ ایکشن پلان اور انسانی حقوق پر یوروپین یونین - ہندوستان موضوعاتی ڈائیلاگ کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس میں ہندوستانی حکام سے اپیل کی گئی ہےکہ وہ سی اے اے کے خلاف احتجاج کررہے لوگوں کے ساتھ 'مثبت مکالمہ' کریں اور 'امتیازی سلوک والے سی اے اے' کو منسوخ کرنے کے ان کے مطالبہ پر غور کریں۔

Published: 27 Jan 2020, 9:53 AM IST

قرارد اد میں ہندوستان کے لوگوں کے خدشات کا ذکر رکتے ہوئے کہا گیا ہےکہ شہریت ترمیمی قانون ملک میں شہریت طے کرنے کے طریقے میں خطرناک تبدیلی کرےگا۔ اس میں بغیر شہریت والے لوگوں سے متعلق بڑا بحران پوری دنیا میں پیدا ہوسکتا ہے اور یہ بڑے انسانی مصائب کی وجہ بن سکتا ہے۔

Published: 27 Jan 2020, 9:53 AM IST

واضح رہے گزشتہ سال دسمبر میں ہندوستان میں مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت یہ ترمیمی قانون لے کر آئی ہے جس کے خلاف نہ صرف پورے ہندوستان میں مظاہرہ ہو رہے ہیں بلکہ یہ مظاہرہ اب پوری دنیا میں پھیل گئے ہیں ۔

Published: 27 Jan 2020, 9:53 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 27 Jan 2020, 9:53 AM IST