امريکہ کی ڈيموکريٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی دو مسلمان خواتین کو ايوان نمائندگان کی رکنيت حاصل ہو گئی ہے۔ تاريخ ميں پہلی مرتبہ ايسا ہوا ہے کہ مسلمان خواتین کو کانگريس کی ارکان کے طور پر منتخب کيا گيا ہو۔ افريقی ملک صوماليہ سے تعلق رکھنے والی پناہ گزين پس منظر کی حامل الہان عمر منيسوٹا سے منتخب ہوئيں۔ وہ کيتھ اليسن کی جگہ ليں گی، جو ايسے پہلے مسلمان ہيں جنہيں امريکہ کی کانگريس کے رکن کے طور پر چنا گيا تھا۔ علاوہ ازيں فلسطينی پناہ گزين والدين کی ڈيٹرائٹ ميں پيدا ہونے والی بيٹی اور ايک سماجی کارکن رشيدہ تلیب اپنے علاقے سے منتخب ہوئيں۔
Published: undefined
امريکہ ميں مسلمان مخالف جذبات اور ان پر حملوں میں حالیہ کچھ برسوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ’کونسل آن امريکن اسلامک ریليشنز‘ کے مطابق رواں سال امريکہ ميں مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی جرائم ميں اکيس فيصد کا اضافہ نوٹ کيا گيا ہے۔ ايسے ماحول ميں دو مسلمان عورتوں کے کانگريس تک پہنچنے کو کافی سراہا جا رہا ہے۔
Published: undefined
37 سالہ الہان عمر اور 42 سالہ رشيدہ تلیب دونوں اپنے خيالات کا اظہار بڑے بے باک انداز سے کرتی ہيں اور صدر ٹرمپ کی مہاجرين مخالف پاليسيوں کی کڑی ناقد ہيں۔
Published: undefined
الہان عمر آٹھ برس کی عمر ميں اپنے والدین کے ہمراہ اپنے ملک سے فرار ہوئی تھيں۔ پھر انہوں نے چار برس کينيا ميں ايک مہاجر کيمپ ميں گزارے۔ وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ سن 1997 ميں منيسوٹا منتقل ہوئيں۔ وہ دو برس قبل رياستی سطح کی سياست ميں نمائندگی حاصل کرنے ميں کامياب رہيں۔ الہان عمر بلا معاوضہ کالج کی تعليم، مکانات اور جرائم سے نمٹنے والے قوانين ميں اصلاحات کی وکالت کرتی ہيں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز