عالمی خبریں

یونان: ایتھنز میں پہلی ’سرکاری مسجد‘، نماز ستمبر میں شروع ہوگی

بتایا جاتا ہے کہ اس تعمیر کے پیچھے انتہا پسندی سے بچنے کے لئے غير سرکاری مساجد کو پروان چرھائے بغیر سرکاری مسجد تعمیر کرنے کا جذبہ کار فرما تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

ایتھنز: یورپی یونین کے رکن ملک یونان کی راجدھانی میں اسی سال ستمبر میں سرکاری اخراجات پر تعمیر ہونے والی مسجد عبادت کے لیے کھول دی جائے گی۔ یہ اطلاع تعلیم اور مذہبی امور کی وزارت نے دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس تعمیر کے پیچھے انتہا پسندی سے بچنے کے لئے غير سرکاری مساجد کو پروان چرھائے بغیر سرکاری مسجد تعمیر کرنے کا جذبہ کار فرما تھا۔ مسجد کے انتظامات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

Published: 08 Jun 2019, 3:10 PM IST

يورپی يونين کے دارالحکومتوں ميں ايتھنز واحد راجدھانی رہ گئی تھی جہاں مسلمانوں کے لیے سرکاری مسجد موجود نہيں۔ آج سے تین سال قبل پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد پہلی مرتبہ سرکاری اخراجات پر مسجد کی تعمیر شروع کی گئی تھی۔ مذہبی امورکے وزیر کوسکٹاز گیوروگلو کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایتھنز کی اس مسجد میں باقاعدہ امام کی امامت میں پہلی نماز ہوگی۔

Published: 08 Jun 2019, 3:10 PM IST

سرکاری طور پر تعمیر ہونے والی اس مسجد میں مسلمان برادری اور سیاح باقاعدہ نماز ادا کرسکیں گے۔مسجد کسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہوگی اور کسی انفرادی شخص، کمیونٹی، سوسائٹی یا بیرون ملک سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔

Published: 08 Jun 2019, 3:10 PM IST

واضح رہے کہ اب تک یہاں آباد لاکھوں مسلمانوں کو نماز کی ادائیگی کے لیے بیسمنٹ یا اسٹور رومز استعمال کرنے پڑتے ہیں۔ مسجد کے امام ذکی محمد نے بتایا کہ ’مسجد کی تعمیر آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔ یونان میں اہل تشیع برادری کے ترجمان اشعر حیدر کے حوالے سے بتا یا گیا ہے کہ یہ مسجد یونان کی حکومت کا مسلمانوں کے لیے بڑا تحفہ ہوگا۔

Published: 08 Jun 2019, 3:10 PM IST

ايتھنز ميں کم و بیش تین لاکھ مسلمان ہيں، جو شہر ميں گیراجوں میں قائم درجنوں غير سرکاری مساجد ميں نماز ادا کرتے ہيں۔ بیس منٹس اور اپارٹمنٹس میں قائم ان غير سرکاری مساجد کا نيٹ ورک پاکستان، افغانستان اور مصر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں مسلم تارکين وطن کی آمد کے بعد وجود ميں آيا۔

Published: 08 Jun 2019, 3:10 PM IST

شہر میں مسلمانوں کی تدفين کے لئے بھی کوئی باقاعدہ نظام نہيں ہے کیونکہ مسلمانوں کے لئے قبرستان کا منصوبہ بھی زیر التوا ہے جس کے باعث لاشوں کی تدفين کے لئے مسلمانوں کو شمال مشرقی يونان کے شہر تھريس جانا پڑتا ہے۔

Published: 08 Jun 2019, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Jun 2019, 3:10 PM IST