اقوام متحدہ کے زیر اہتمام سالانہ ’ورلڈ ہیپی ایسٹ رپورٹ‘ میں فِن لینڈ کو مسلسل ساتویں سال دنیا کا سب سے زیادہ خوش رہنے والا ملک قرار دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں جن نارڈک ممالک نے 10 سب سے زیادہ خوش رہنے ممالک میں اپنا مقام برقرار رکھا ہے اس میں ڈنمارک، آئس لینڈ اور سویڈن بھی شامل ہیں۔ 2020 میں طالبان کے کنٹرول میں آنے کے بعد سے انسانی تباہی سے دوچار افغانستان سروے میں شامل 143 ممالک میں سب سے نیچے ہے۔ یہ رپورٹ بدھ (20 مارچ) کو جاری ہوئی ہے۔
ورلڈ ہیپی نیس رپورٹ دیکھنے کے لیے اس لنک پر جائیں
Published: undefined
ایک دہائی سے زائد عرصے سے شائع ہونے والی اس سالانہ رپورٹ میں یہ پہلا موقع ہے کہ امریکہ اور جرمنی ٹاپ 20 خوش رہنے والے ممالک میں شامل نہیں ہیں۔ نئے سروے میں امریکہ 23 ویں اور جرمنی 24 ویں نمبر پر ہے۔ جب کہ کوسٹا ریکا اور کویت 12ویں اور 13ویں پوزیشن پر ٹاپ 20 میں داخل ہو گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب دنیا کا کوئی بھی بڑا ملک سب سے زیادہ خوش رہنے والے ممالک میں شامل نہیں ہے۔ سرفہرست 10 ممالک میں صرف ہالینڈ اور آسٹریلیا کی آبادی 15 ملین سے زیادہ ہے۔ جبکہ ٹاپ 20 ممالک میں صرف کینیڈا اور برطانیہ کی آبادی 30 ملین سے زیادہ ہے۔
Published: undefined
2006-10کے بعد ہیپی نیس (خوشی) میں سب سے زیادہ کمی افغانستان، لبنان اور اردن میں دیکھی گئی، جب کہ سب سے زیادہ اضافہ مشرقی یورپی ممالک سربیا، بلغاریہ اور لٹویا میں ریکارڈ کیا گیا۔ خوشی کی درجہ بندی افراد کی زندگی کی اطمینان کے ساتھ فی کس جی ڈی پی، سماجی مدد، صحت مند زندگی کی توقع، آزادی، سخاوت، اور بدعنوانی پر مبنی ہے۔
Published: undefined
فن لینڈ کی یونیورسٹی آف ہیلسنکی میں خوشی کی تحقیق کرنے والی جینیفر ڈی پااولا نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’فنس‘ (فن لینڈ کے شہری) کا فطرت سے قریبی تعلق، صحت مند کام اور زندگی کا توازن ان کی خوشی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ مثال کے طور پر ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے مقابلے میں ’فنس‘ کے پاس ’ایک کامیاب زندگی کی زیادہ سمجھ ہے‘، جہاں کامیابی کے مواقع کو مالی فائدے کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔
Published: undefined
’فنس‘ کی مضبوط فلاحی سوسائٹی، ریاستی اہلکاروں پر اعتماد، بدعنوانی کی کم سطح، مفت صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ڈی پااولا کے مطابق فن لینڈ کا معاشرہ اعتماد، آزادی اور اعلیٰ خود مختاری کے احساس سے بھرا ہوا ہے۔ اس سال کی رپورٹ میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ دنیا کے بیشتر علاقوں میں نوجوان نسلیں اپنے بوڑھے ساتھیوں سے زیادہ خوش ہیں لیکن ایسا سبھی کے ساتھ نہیں ہے۔
Published: undefined
شمالی امریکہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں 2006-10 کے بعد سے 30 سال سے کم عمر کے گروپوں کی خوشی میں ڈرامائی طور پر کمی آئی ہے، اب پرانی نسلیں جوانوں سے زیادہ خوش ہیں۔ اس کے برعکس وسطی اور مشرقی یورپ میں اسی عرصے کے دوران ہر عمر کے لوگوں میں خوشی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ مغربی یورپ میں ہر عمر کے لوگوں نے خوشی کی ایک ہی سطح کی بات کہی۔ یورپ کے علاوہ ہر خطے میں خوشی کی عدم توازن میں اضافہ ہوا ہے، جسے مصنفین ایک ’پریشان کن رجحان‘ کے طور پر بیان کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز