کیف: روسی افواج یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارکیف میں داخل ہو گئی ہیں۔ بی بی سی نے مقامی افسران کے حوالہ سے یہ اطلاع فراہم کی۔ خارکیف علاقائی انتظامیہ کے سربراہ اولیگ سنیگوبوف نے کہا کہ شہر میں ہلکی فوجی گاڑیاں داخل ہو رہی ہیں۔
Published: undefined
بی بی سی کے مطابق سنیگوبوف کے بیان سے قبل ویڈیو فوٹیج میں روسی فوجی گاڑیوں کو شمال مشرقی شہر کی سڑکوں پر نقل و حرکت کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اولیگ سنیگوبوف نے شہریوں سے گھروں کے اندر رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ روسی فوجی شہر کے مرکز میں موجود ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ’’گھروں کو مت چھوڑیئے! یوکرین کی مسلح فورسز دشمن کو ختم کر رہی ہیں۔ شہریوں کو صلاح دی جاتی ہے کہ وہ سڑکوں پر قطعی نہیں جائیں۔‘‘ خارکیف کے عہدیداران نے آج صبح مقامی لوگوں کو پناہ گاہوں اور سڑکوں سے دور رہنے کا انتباہ دیا ہے۔
Published: undefined
قبل ازیں، شہر میں ایک زوردار دھماکہ کی آواز سنائی دی تھی، جہاں ایک گیس پائپ لائن کے زد میں آنے کی بات کہی جا رہی ہے۔ ہنگامی خدمات انجام دینے والے افراد کا کہنا ہے کہ خارکیف کے رہائشی مکانات پر بھی حملہ کیا گیا۔ بی بی سی نے بتایا کہ ایک خاتون کی مبینہ موت ہو گئی اور نو منزلہ عمارت سے درجنوں افراد کو باہر نکالا گیا ہے۔ علاقائی میئر کے مطابق شمال مشرقی یوکرین کے شہر اوخیترکا میں بھی کم از کم 6 فوجیوں کی موت واقع ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز