لاس اینجلس: امریکہ کے وسطی مغربی ریاستوں میں اس ہفتے شدید گرمی نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ امریکی نیشنل ویڈر سروس (این ڈبلیو ایس) نے اس صورتحال کے پیش نظر 60 ملین سے زائد لوگوں کے لیے انتباہ جاری کیا ہے۔ خبروں کے مطابق شکاگو، ڈیس مائنز، اور ٹوپیکا جیسے شہر اس وقت شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ این ڈبلیو ایس نے عوام کو مرطوب موسم اور نمی سے متعلق خطرات کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
Published: undefined
وسطی مغربی ریاستوں میں شدید گرمی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کئی عوامی شیلٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ ان شیلٹرز کا مقصد لوگوں کو گرمی کی شدت سے محفوظ رکھنا ہے۔ امریکہ میں ہر سال شدید گرمی کی وجہ سے تقریباً 1220 افراد کی موت ہو جاتی ہے، جو کہ موسمی حالات سے متعلق سب سے بڑی ہلاکتوں میں شامل ہے۔
Published: undefined
گزشتہ سال اسی مہینے میں بھی شدید گرمی نے امریکہ کے ایریزونا، نیواڈا، اور ٹیکساس ریاستوں میں 147 لوگوں کی جان لے لی تھی۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، یہ ریاستیں سب سے زیادہ متاثر ہوئیں اور گرمی سے متعلق متعدد ہلاکتیں سامنے آئیں۔ خاص طور پر، کیلیفورنیا اور وسطی مغربی علاقوں میں بھی گرمی سے متعلقہ اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔
Published: undefined
ماریکوپا کاؤنٹی میں گرمی سے متعلق کم از کم 39 اموات واقع ہوئیں۔ سی این این کے مطابق، جون کے آخر میں درجہ حرارت نے ریکارڈ توڑ دیا، اور جولائی میں جنوب اور جنوب مغربی امریکہ کے زیادہ تر علاقوں میں گرمی کی شدت بڑھتی رہی۔ 2023 میں، جون سے جولائی تک 31 دن تک فینکس میں درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس یا اس سے زیادہ رہا، جو کسی بھی امریکی شہر کی سب سے زیادہ گرم مہینے کے طور پر ریکارڈ کیا گیا۔
امریکی نیشنل ویڈر سروس نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ گرمی کے اثرات سے بچنے کے لیے حفاظتی تدابیر اپنائیں اور عوامی شیلٹرز کا استعمال کریں تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined