تل ابیب: اسرائیل میں ایس ڈی اے تئیما نامی فوجی حراستی مرکز میں قید ہزاروں فلسطینیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیے جانے کے شواہد سامنے آ گئے۔
امریکی نیو یارک ٹائمز کے پیٹرک کنگسلے اور بلال شبیر کی ایک خصوصی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے باشندوں کے خلاف تفتیش کے طریقوں میں تشدد کا استعمال کیا۔
Published: undefined
اس بات پر زور دیا گیا کہ گزشتہ 6 مہینوں میں اڈے پر مختلف وجوہات کی بناء پر کم از کم 35 زیر حراست افراد کی موت ہو گئی اور کچھ قیدی اڈے سے نکلنے کے فوراً بعد مرگئے۔
یونس الحملاوی نامی ایک ہیلتھ ورکر نے بتایا کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسے مریض کو لے جاتے ہوئے حراست میں لیا، بجلی کے تاروں سے ڈھکی کرسی پر بیٹھنے پر مجبور کیا گیا، کئی بار جھٹکا دیا گیا اور کچھ ہی دیر میں اس کی صحت بہت زیادہ بگڑ گئی۔
Published: undefined
خبر میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے کچھ فلسطینی اسیران کو ایک بہت ہی گرم دھاتی بار پر بیٹھنے پر مجبور کیا اور اس تشدد کے بعد کچھ اسیران کی موت ہوگئی۔
یہ بات نوٹ کی گئی کہ اونچی آواز میں موسیقی سنوانے کے بعد کچھ زیر حراست افراد سے صرف زیر جامہ میں پوچھ گچھ کی گئی، اور کچھ قیدیوں کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگا کر دن میں 18 گھنٹے تک خاموشی سے بیٹھا یا گیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined