عالمی خبریں

سری لنکا میں ایمرجنسی: نیشنل ٹی وی پر نشریات بند، امریکی سفارت خانہ کی خدمات دو روز کے لئے معطل

مظاہرین نے سری لنکا کے سرکاری ٹی وی پر دھاوا بول دیا اور کچھ مظاہرین باقاعدہ قوم سے خطاب کرنے لگے، جس کے بعد سرکاری ٹی وی سے ہونے والی نشریات کو بند کر دیا گیا۔

سری لنکا میں حتجاج / Getty Images
سری لنکا میں حتجاج / Getty Images 

کولمبو: سری لنکا میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کئے جانے کے بعد مشتعل مظاہرین نے وزر اعظم کے دفتر کا محاصرہ کر لیا۔ پولیس مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے داغ رہی ہے لیکن وہ بے قابو ہو گئے ہیں۔ اطلاع ہے کہ کچھ مظاہرین وزیر اعظم کے دفتر میں داخل ہو گئے ہیں۔ ادھر، سینکڑوں مظاہرین نے سری لنکا کے سرکاری ٹی وی پر دھاوا بول دیا اور کچھ مظاہرین باقاعدہ قوم سے خطاب کرنے لگے، جس کے بعد سرکاری ٹی وی سے ہونے والی نشریات کو بند کر دیا گیا۔ دریں اثنا، مغربی صوبہ میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ منگل کو دیر رات گئے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پکشے مالدیپ کے لئے فرار ہو گئے، جس کی اطلاع موصول ہونے کے ساتھ ہی عوام کا غصہ ساتویں آسمان پر جا پہنچا اور ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ بعد ازاں، سری لنکن پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا آبے وردنا نے اعلان کیا کہ سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے کو کارگزار صدر مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوٹابایا آج ہی اپنا استعفی پیش کر دیں گے اور نئے صدر کا انتخاب 20 اگست کو ہوگا۔

Published: undefined

مظاہرین رانیل وکرماسنگھے کے بھی استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ تاہم وکرما سنگھے کل جماعتی اجلاس کے دوران پہلے ہی اپنے استعفی کی پیشکش کر چکے ہیں۔ حالات کے پیش نظر امریکی سفارت خانہ نے احتیاط کے طور پر اپنی خدمات کو دو دنوں کے لئے معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

Published: undefined

صدر گوٹابایا راجاپکشے نے وعد کیا تھا کہ وہ 13 جولائی کو استعفی دیں گے لیکن گرفتاری کے خدشہ کے پیش نظر استعفی سے قبل ہی وہ ملک سے فرار ہو گئے۔ اس سے قبل سری لنکا میں 6 مئی کو تاریخ کے بدترین معاشی بحران اور حکومت مخالفت مظاہروں کے پیش نظر دو ہفتوں تک ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا تھا لیکن بعد میں حکومت نے حالات میں بہتری دیکھ کر 21 مئی کو ایمرجنسی کو ختم کر دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined