عالمی خبریں

اٹلی میں ریکارڈ توڑ گرمی کے درمیان کئی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ

اٹلی میں ان دنوں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور لوگوں کا برا حال ہے۔ اٹلی کی علاقائی اور میونسپل حکومتیں ملک کی انتہائی گرم اور خشک موسم گرما کی وجہ سے ہنگامی حالت کا اعلان کر رہی ہیں

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

 

روم: اٹلی میں ان دنوں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور لوگوں کا برا حال ہے۔ اٹلی کی علاقائی اور میونسپل حکومتیں ملک کی انتہائی گرم اور خشک موسم گرما کی وجہ سے ہنگامی حالت کا اعلان کر رہی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق شدید خشک سالی اور ریکارڈ توڑ گرمی کی وجہ سے جمعرات کو سارڈینیا کے سساری میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

Published: undefined

اطالوی جزیرے کے شمالی حصے میں واقع سساری نے شدید موسم سے متاثرہ مقامی کاروباروں کی مدد کے لیے اضافی فنڈنگ ​​جاری کی ہے۔ اس سے قبل اٹلی کے جنوبی علاقے کلابریا نے مرکزی حکومت سے قومی ایمرجنسی کا اعلان کرنے کی درخواست کی تھی، جس سے ہنگامی فنڈز جاری کیے جائیں اور مقامی حکومتوں کو پانی کے تحفظ کے لیے راشننگ پروگرام ترتیب دینے کی اجازت دی جائے۔

Published: undefined

سسلی کی مقامی حکومتوں نے بھی ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔ جنوبی اطالوی علاقے میں جزیرے کے کچھ حصے کئی ہفتوں سے پانی کی باقاعدہ فراہمی سے محروم ہیں اور یہی صورتحال اطالوی جزیرہ نما کے آخر میں واقع اپولیا میں بھی دیکھی گئی ہے۔ لوکانین اولیو پروڈیوسر آرگینائزیشن نے کہا ہے کہ اس سال زیتون کے تیل کی پیداوار میں 95 فیصد کمی واقع ہوگی۔

اٹلی کی قومی کسانوں کی یونین کولڈیریٹی نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ غیر معمولی طور پر گرم اور خشک موسم کی وجہ سے اس سال ٹماٹروں اور جامن کی قومی پیداوار بہت کم ہوگی۔

Published: undefined

موسمیاتی ڈیٹا سائٹ میٹیو کے مطابق، جنوبی اور جزیرے کے علاقوں میں درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس (108 ڈگری فارن ہائیٹ) تک پہنچنے کی توقع ہے۔ بارشیں نہ ہونے کے باعث گرمی بڑھ گئی ہے جس سے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ مقامی راشننگ نے خاندانوں اور کاروبار کے لیے مسائل اور کسانوں کے لیے بڑے مسائل پیدا کیے ہیں۔

اطالوی وزارت صحت کے مطابق 'اورینج' یا 'ریڈ' الرٹ پر شہروں کی تعداد میں اضافہ ہونے والا ہے۔ ہفتہ تک، ملک کے 27 بڑے شہروں میں سے 20 بشمول روم، فلورنس اور پالرمو، 'اورینج' یا 'ریڈ' الرٹ کے تحت ہوں گے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined