قاہرہ: مصر کی ایک عدالت نے انسانی اسمگلنگ کی پاداش میں 40 افراد کو تین سے 16 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے سرکاری دستاویزات کی جعل سازی، سرکاری ایجنسیوں کی جعلی مہر بنانے، رشوت دینے اور جسم فروشی کے ذریعہ انسانی اسمگلنگ کرنے کے جرم میں ایک جرائم پیشہ گروہ کے 40 افراد کو تین سے 16 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ گروپ کے کچھ ارکان نے ایک بچی کے جعلی دستاویزات کی مدد سے عرب ممالک میں اسمگلنگ کی تھی۔ دستاویزات میں اسے ایک غیر ملکی شخص کی بیوی بتایا گیا تھا۔
Published: undefined
تحقیقات میں یہ بھی پتہ چلا کہ مصر کی 13 لڑکیوں کے پاس جعلی برتھ سرٹیفکیٹ تھے جن سے یہ ثابت ہوتا تھا کہ ان کے بچے ہیں۔ سرٹیفکیٹ کے مطابق لڑکیوں کی شادی ان کی عمر سے 25 سال سے بھی زیادہ بڑے غیر ملکی شہریوں کے ساتھ کرائی گئی تھی۔
ملک کی سرکاری اینٹی کرپشن ایجنسی’ایڈ منسٹریٹو کنٹرول اتھارٹی‘ نے گزشتہ سال دسمبر کے آغاز میں انسانی اسمگلنگ کے معاملات میں مصر، عرب اور یوروپی شہریت والے 20 افراد کو حراست میں لیا تھا۔
قابل غور ہے کہ مصر میں بڑھتی ہوئی انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے 2016 میں ایک قانون بنایا گیا تھا۔ اس قانون کے تحت ایسے جرائم پیشہ افراد کو جیل کی سزا اور جرمانہ لگانے کا انتظام کیا گیا۔ ساتھ ہی اسمنگل کرکے لائے گئے پناہ گزینوں کو پناہ دینے اور ان کی اسمگلنگ میں مدد کرنے والے لوگوں کو بھی قید کی سزا کا قانون ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز