کورونا وائرس کی ویکسین کے اثرات کے ضمن میں حال ہی میں مختلف تحقیقی مطالعات سامنے آئے ہیں۔ ان کے نتائج کے مطابق کووِڈ-19 کے مرض کا شکار افراد میں صحت یاب ہونے کے بعد قوتِ مدافعت بہتر ہو جاتی ہے اور انھیں ایم آر این اے ویکسینوں کی صرف ایک خوراک لگانے کی ضرورت ہوگی جبکہ ان کے مقابلے میں عام تندرست افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں ہی لگانی چاہییں۔
Published: 18 Apr 2021, 8:42 AM IST
گذشتہ سال دسمبر میں کورونا وائرس کی ویکسینیں جب تیار ہو کر مارکیٹ میں پہنچی تھیں تو اس کے ساتھ ساتھ ان کے اثرات اور نتائج کا جائزہ لینے کے لیے تحقیقی مطالعات بھی شروع ہو گئے تھے۔ لاس اینجلس میں سیڈارس سینائی میڈیکل سنٹر کے عملہ کے ایک ہزار سے زیادہ ارکان نے رضاکارانہ طور پر ایک مطالعے میں حصہ لیا۔ اس میں انھیں ویکسین لگانے کے بعد ان کے مدافعتی نظام کا جائزہ لیا گیا ہے۔
Published: 18 Apr 2021, 8:42 AM IST
اس تحقیقی مطالعے کی انچارج سوسن چینگ کا کہنا ہے کہ ڈیٹا میں ایک واضح رجحان ملاحظہ کیا گیا ہے اور وہ یہ کہ ’’جو لوگ کووِڈ-19 کا شکار ہونے کے بعد صحت یاب ہوگئے تھے، ان میں ویکسین کا پہلا ٹیکا لگوانے کے بعد بہتر ردعمل ظاہر ہوا ہے۔ اس کے مقابلے میں جو لوگ اب تک کووِڈ-19 کا شکار نہیں ہوئے اور انھوں نے دونوں خوراکیں لگوائی ہیں، ان میں کم قوتِ مدافعت پیدا ہوئی ہے۔‘‘
Published: 18 Apr 2021, 8:42 AM IST
ان کا کہنا ہے کہ اس تحقیق کا پیغام بڑا واضح ہے اور وہ یہ کہ ’’اگر آپ کووڈ19 سے صحت یاب ہو گئے ہیں تو آپ کو کورونا کی کسی ایک ویکسین کی صرف ایک خوراک لگانے کی ضرورت ہے۔‘‘ نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع شدہ ایک اطالوی تحقیق میں بھی یہی نتیجہ اخذ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جانسن اینڈ جانسن اور آسٹرازینیکا کی ویکسینوں کے ضمنی اثرات سامنے آنے کے بعد کووِڈ-19 کا شکار ہونے والے افراد کو صرف ایک خوراک لگانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
Published: 18 Apr 2021, 8:42 AM IST
میری لینڈ یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن کے ماہرمحمد ساجدی اور ان کے ساتھیوں نے اپنی تحقیق میں اعداد وشمار کی روشنی میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ’’اگر کورونا وائرس کا شکار ہوکر صحت مند ہونے والے افراد کو ایم آر این اے ویکسین کی صرف ایک ہی خوراک لگائی جاتی ہے تو پھر دنیا بھر میں 11 کروڑ سے زیادہ خوراکیں فالتو ہوجائیں گی اور وہ باقی جگہوں میں استعمال کے لیے دستیاب ہوں گی۔‘‘
Published: 18 Apr 2021, 8:42 AM IST
محقق ساجدی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں تو بہ کثرت ویکسینیں موجود ہیں لیکن اس کے باوجود ایسے افراد کو ویکسین کی دوسری خوراک لگانے کی ضرورت نہیں جن کی قوتِ مدافعت مضبوط ہو چکی ہے۔ ان کے بجائے ویکسین کی خوراکیں ان ممالک کو بھیجنے کی ضرورت ہے،جواس وقت اپنے محدود وسائل کے ساتھ اس وبا سے نمٹ رہے ہیں اور انھیں ویکسینوں کی اشد ضرورت ہے۔سوسن چینگ نے بھی اس رائے کی تائید کی ہے اور انھوں نے امریکہ کے سی ڈی سی کے برعکس کورونا کے صحت یاب مریضوں کو صرف ایک خوراک لگانے پر زوردیا ہے۔
Published: 18 Apr 2021, 8:42 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Apr 2021, 8:42 AM IST