عالمی خبریں

ٹرمپ کوریا کی سرحد عبور کرنے والے پہلے امریکی صدر، کم جون سے تاریخی مصافحہ 

ناقدین نے ٹرمپ اور کم کی اس ملاقات کو خالص سیاسی تھیٹر قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے لیکن کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ملاقات مستقبل میں ہونے والے مذاکرات کے لیے راستہ ہموار کر سکتی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

سول: ڈونلڈ ٹرمپ 53-1950 کی کوریا کی لڑائی کے ختم ہونے کے بعد کوریائی سرحد پار کرنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے کوریائی جزیرے کے غیر فوجی علاقے کا دورہ کیا اور اس کے بعد انہوں نے شمالی اور جنوبی کوریا کے بارڈر پر سخت سکیورٹی والے علاقے میں شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے تاریخی مصافحہ کیا ہے۔ ٹرمپ امریکہ کے پہلے صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا کی سرحد عبور کر کے کم جونگ سے ملاقات کی ہے۔

حالانکہ ناقدین نے ٹرمپ اور کم کی اس ملاقات کو خالص سیاسی تھیٹر قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے لیکن کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ ملاقات مستقبل میں ہونے والے مذاکرات کے لیے راستہ ہموار کر سکتی ہے۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

دونوں رہنماؤں کے درمیان 2018 میں جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے لیے سنگاپور میں ہونے والے اجلاس کا دوسرا دور شمالی کوریا کی رضامندی کے بغیر ہی ختم ہو گیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے اسے ایک ’برا معاہدہ‘ قرار دیا تھا۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

امریکہ اور کوریا کے لیڈروں کے درمیان اس تیسری ملاقات میں جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان بھی شامل ہوئے۔ بعد ازاں دونوں لیڈروں کے درمیان اہم چوٹی کانفرنس منعقد ہوئی۔ تینوں لیڈروں کی یہ میٹنگ تاریخی بن گئی ہے۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

اس سے پہلے ٹرمپ نے میڈیا کے سوالوں پر کہا کہ شمالی کوریا کی سرحد میں داخل ہونے والا پہلا صدر بننے کا فخر حاصل کرنابڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا،’’ایسا ہونا اعزاز کی بات بھی ہے۔‘‘ کم نے بھی ٹویٹر پر امریکی صدر کی ستائش کرتے ہوئے،انہیں’حوصلہ مند اور پرعزم ‘قرار دیا۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

اس سےپہلے ٹرمپ نے کوریائی جزیرے کے غیر فوجی علاقے (ڈی ایم زیڈ) میں اتوار کے مجوزہ دور کے دوران کم سے ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے حکمراں سے تعلق اچھے ہوئے ہیں۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

تینوں لیڈروں کی غیر فوجی علاقے میں واقع سرحدی گاؤں پنمون جوم میں مقامی وقت کے مطابق دو بجے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے مون کے ساتھ ملاقات کے بعد مشترکہ پریش کانفرنس میں کہا، ’’ہم ڈی ایم زیڈ پر جارہے ہیں،اور میں چیئرمین کم کے ساتھ ملاقات کروں گا۔میں اس کےلئے بہت پرجوش ہوں۔میں انہیں دیکھنے کےلئے بھی پرجوش ہوں۔ ہمارے تعلقات بہت بہتر ہوئے ہیں۔‘‘ اس سے پہلے، امریکی صدر نے کہا کہ وہ اور ڈی پی آر کے لیڈر ڈی ایم زیڈ میٹنگ کرنا چاہتے ہیں۔ ڈی ایم زیڈ سال 53-1950 کی کوریائی لڑائی کے بعد سے کوریائی جزیرے کی خطے تقسیم ہے۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے ہفتے کو ٹویٹر کے ذریعہ کم کو بھی کوریائی جزیرے کے غیر فوجی علاقے میں ملاقات کے لئے مدعو کیاتھا۔ مون نے کہا تھا کہ اگر ٹرمپ اور کم ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو وہ بھی امریکی صدر کے ساتھ ڈی ایم زیڈ دورے پر جائیں گے۔ یہ تاریخی واقعہ ہوگا۔ کوریائی جزیرے کو نیوکلیائی ہتھیاروں سے پاک بنانے کے مقصد سے گزشتہ کچھ مہینوں سے کم اور ٹرمپ بات چیت کی کوشش ہوئی ہے۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

کوریائی جزیرے میں نیوکلیائی ترک اسلحہ کرنےکےلئے سلسلے میں ٹرمپ اور کم کے درمیان گزشتہ سال جون میں سنگاپور میں پہلی میٹنگ ہوئی تھی۔اس کے بعد اس سال فروری میں ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں دونوں لیڈرون کے درمیان دوسری میٹنگ ہوئی تھی جو ناکام رہی تھی ۔دونوں لیڈروں کے درمیان ایک سال کے اندر یہ دوسری چوٹی کانفرنس تھی۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 30 Jun 2019, 4:10 PM IST