امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے انتخابی فتح کے بعد پہلی مرتبہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے فون پر بات کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ فون کال پر ان کے ساتھ دنیا کے امیر ترین صنعت کار ایلن مسک بھی موجود تھے۔ حالانکہ ٹرمپ نے ابھی تک روس کے صدر ولادیمیر پوتن سے بات نہیں کی ہے۔ واضح ہو کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران یوکرین کو دی جانے والی اقتصادی امداد کی مخالفت کی تھی۔ اس کے بعد سے ہی یوکرین فکرمند تھا۔ مگر اب دونوں رہنماؤں کے درمیان مثبت بات چیت ہوئی ہے۔
Published: undefined
ڈونالڈ ٹرمپ اور ایلن مسک کا ایک ساتھ زیلنسکی سے بات کرنا اس طرف اشارہ دے رہا ہے کہ مسک کتنے با اثر شخصیت ہیں اور ان کا ٹرمپ انتظامیہ میں ایک الگ رتبہ ہوگا۔ ساتھ ہی انہیں ٹرمپ کے ذریعہ اہم ذمہ داری ملنے کی بھی بات کی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی ایلن مسک ترکی کے صدر رجب طیب اردغان کے ساتھ ٹرمپ کی کال میں حصہ لے چکے ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ صدر کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی روس اور یوکرین کا جنگ ختم کرا سکتے ہیں۔ اب اندازہ یہ لگایا جا رہا ہے کہ ٹرمپ کی زیلنسکی سے بات چیت اسی سمت میں تو نہیں ہوئی ہے۔ ویسے ٹرمپ جنوری مہینہ میں صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔
Published: undefined
ایکسیوس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو مہینہ سے ڈونالڈ ٹرمپ اور زیلنسکی کی ٹیم کے درمیان بات چیت چل رہی ہے۔ بدھ کو ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تقریباً 25 منٹ تک بات چیت ہوئی۔ اس دوران زیلنسکی نے انہیں جیت کی مبارک باد پیش کی۔ زیلنسکی کا ماننا ہے کہ انتخاب جیتنے کے بعد ٹرمپ کا فون کرنا ایک مثبت اشارہ ہے۔ بات چیت میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ یوکرین کی حمایت کریں گے جبکہ زیلنسکی نے کہا کہ بات چیت مثبت رہی۔ وہیں ایلنس مسک نے کہا کہ وہ اپنے اسٹارلنک سیارچوں کے توسط سے یوکرین کی حمایت کرنا جاری رکھیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined