چینی سوشل میڈیا پر ’جنتی چاول‘ کا تذکرہ زور و شور سے ہو رہا ہے۔ کئی لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ آخر یہ جنتی چاول کیا ہے۔ دراصل چین نے خلاء میں ’دھان‘ پیدا کرنے کا نیا کرشمہ انجام دیا ہے۔ چین نے خلا میں پیدا کیے گئے دھان کو ’اسپیس رائس‘ یعنی خلائی چاول کا نام دیا ہے، لیکن چینی سوشل میڈیا پر لوگ اسے ’رائس فروم ہیون‘ یعنی ’جنتی چاول‘ کے نام سے پکار رہے ہیں۔
Published: 15 Jul 2021, 3:11 PM IST
دراصل چین نے گزشتہ سال نومبر میں اپنے ’چندریان‘ کے ساتھ دھان کے بیج بھی خلاء میں بھیجے تھے۔ اب خلائی طیارہ کے ذریعہ تقریباً 1500 دھان کے بیج زمین پر آئے ہیں۔ ان کا وزن 40 گرام بتایا جا رہا ہے اور ان کو جنوبی چین زراعتی یونیورسٹی احاطہ میں بویا جائے گا۔
Published: 15 Jul 2021, 3:11 PM IST
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق خلاء میں یہ بیج کائناتی تابکاری اور صفر کشش ثقل کے رابطہ میں رہے اور پھر ان کو واپس زمین پر لایا گیا ہے۔ یہ تقریباً 40 گرام وزنی ہیں اور ان کی لمبائی تقریباً ایک سنٹی میٹر ہے۔ گوانگ ڈونگ کے جنوب چین زراعتی یونیورسٹی کے خلائی افزائش ریسرچ سنٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر گوؤ تاؤ کے مطابق سب سے بہتر بیج تجربہ گاہوں میں تیار ہوں گے اور اس کے بعد انھیں کھیتوں میں لگایا جائے گا۔
Published: 15 Jul 2021, 3:11 PM IST
قابل ذکر ہے کہ خلائی ماحول میں کچھ وقت تک رہنے کے بعد بیج میں کئی طرح کی تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں اور پھر ان کو وہاں سے واپس لا کر زمین پر بونے سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔ نہ صرف دھان بلکہ دوسری فصلوں کے ساتھ بھی اس طرح کے استعمال ہوتے رہے ہیں۔ چین تو سال 1987 سے چاول اور دوسری فصلوں کے بیج کو خلاء میں لے جا رہا ہے۔
Published: 15 Jul 2021, 3:11 PM IST
بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق چین اب تک 200 سے زیادہ فصلوں کے ساتھ اس طرح کا تجربہ کر چکا ہے۔ ان فصلوں میں کپاس سے لے کر ٹماٹر تک شامل ہیں۔ چینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں چین میں 24 لاکھ ہیکٹیئر سے زیادہ علاقہ میں زراعت کے لیے خلاء سے آئے بیج کا استعمال کیا گیا تھا۔
Published: 15 Jul 2021, 3:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 15 Jul 2021, 3:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز