امریکہ کے جنوبی مغربی حصوں میں 'لیٹ سیزن ہیٹ ویو' نے شدت اختیار کر لی ہے جس کی وجہ سے درجہ حرارت 110 ڈگری فارین ہائٹ تک پہنچ چکا ہے۔ نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس) کے مطابق لاس ویگاس، فینکس، لاس اینجلس، اور سان فرانسسکو جیسے بڑے شہروں میں انتہائی گرمی کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔ یہ گرمی کی لہر ویک اینڈ تک جاری رہنے کا امکان ہے اور عوام کو سخت احتیاط برتنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
Published: undefined
موسم کا یہ شدید گرم رجحان عوامی صحت کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے، خاص طور پر ضعیف افراد اور بچوں کے لیے۔ محکمہ موسمیات نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ دن کے اوقات میں دھوپ میں زیادہ وقت گزارنے سے گریز کریں، زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں، اور تھوڑی تھوڑی دیر کے لیے وقفے لیں تاکہ گرمی کے اثرات سے بچا جا سکے۔ یہ گرمی کی لہر سیاحتی مقامات اور دیگر مقامی کاروباروں پر بھی منفی اثر ڈال رہی ہے کیونکہ عوام کو گھروں میں رہنے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف، جنوب مشرقی امریکہ کے کئی علاقوں میں طوفان ہیلن نے تباہی مچا دی ہے۔ فلوریڈا، ساؤتھ کیرولائنا، اور جارجیا میں بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔ فلوریڈا میں طوفان کی زد میں آنے سے 223 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ سینکڑوں افراد لاپتہ ہیں۔
این بی سی نیوز کے مطابق، تقریباً 7 لاکھ مکانات اور کاروباری ادارے بجلی سے محروم ہیں۔ ساؤتھ کیرولائنا میں 2,60,000 سے زائد افراد، جبکہ نارتھ کیرولائنا میں 2,15,000 لوگ بجلی کے بغیر رہ رہے ہیں۔ جارجیا میں بھی تقریباً 1,90,000 افراد کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ ان علاقوں میں حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں کیونکہ امدادی کاموں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
Published: undefined
طوفان ہیلن کو 2005 میں آنے والے طوفان کیٹرینا کے بعد سب سے زیادہ مہلک طوفان قرار دیا جا رہا ہے۔ کیٹرینا نے 2005 میں 1,800 سے زیادہ افراد کی جان لے لی تھی اور وسیع پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔
موسم کی اس غیر معمولی شدت کے پیش نظر، حکام نے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی تاکید کی ہے۔ شدید گرمی کے دوران باہر نکلنے سے گریز کرنے، زیادہ پانی پینے اور وقفے وقفے سے آرام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ گرمی کے اثرات سے بچا جا سکے۔ جنوب مشرقی امریکہ میں رہنے والوں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں اور امدادی کارروائیوں میں مدد کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined