ریاض: سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے متعدی امراض کے ایک ماہر نے کہا ہے کہ جنوبی کوریا میں کووڈ-19 کے”ڈیلٹا پلس‘ ویریئنٹ کے دو کیسز سامنے آنا کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ یہ ویریئنٹ چند ماہ قبل انڈیا میں بھی رپورٹ ہوا تھا۔ اس حوالے سے منگل کو سعودی ماہرِ متعدی امراض احمد الہکاوی نے کہا ہے کہ ڈیلٹا پلس ویریئنٹ اس سے قبل مارچ میں یورپ اور چند ماہ قبل انڈیا میں سامنے آیا تھا۔
Published: undefined
خیال رہے کہ جنوبی کوریا میں رواں ہفتے کے آغاز میں ’ڈیلٹا پلس ویرینٹ‘ کے دو کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ بھی جنوبی کوریا میں کووڈ کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ احمد الہکاوی نے کہا ہے کہ ڈیلٹا پلس ویریئنٹ کووڈ کے اصلی ڈیلٹا ویریئنٹ سے ذرا سا مختلف ہے لیکن طبی ماہرین کی تصدیق کے بغیر اسے “ڈیلٹا پلس” کا درجہ نہیں دیا جا سکتا۔ فی الحال اس نئے ویریئنٹ کے ڈیلٹا ویرینٹ کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیلنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ مکہ میں 102 افراد کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قرنطینہ کے ضابطوں کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی قانونی کارروائی کے بعد ان افراد کے کیسز متعلقہ حکام کو تفویض کر دیئے جائیں گے۔ مملکت کی جانب سے لاگو کیے گئے کورونا سے متعلق ضابطوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دو لاکھ ریال (53 ہزار ڈالرز) جرمانہ یا دو سال قید کی سزا (یا دونوں) سنائی جا سکتی ہے۔ بار بار خلاف ورزی کی صورت میں سزا دگنی بھی ہو سکتی ہے۔ اگر غیر سعودی باشندوں میں سے کسی نے قرنطینہ سے متعلق ضابطوں کی خلاف ورزی کی تو انہیں ڈی پورٹ کیے جانے کے علاوہ مملکت میں ان کے داخلے پر مستقل پابندی بھی لگ سکتی ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ جمعرات کو سعودی عرب میں کورونا سے 13 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے اور اس وقت مجموعی طور پر 10ہزار تین سو 11 کورونا کے ایکٹو کیسز موجود ہیں جن میں سے آٹھ ہزار297 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ دوسری جانب ہندوستانی حکومت کا کہنا ہے کہ ڈیلٹا پلس قسم میں زیادہ منتقل ہونے، پھیپھڑوں کے ری سیپٹرز کو مضبوطی سے جکڑنے اور اینٹی باڈیز کے رد عمل کو سست کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ ہندوستانی حکومت نے گزشتہ روز کووڈ-19 وائرس کی نئی مسخ شدہ قسم ڈیلٹا پلس کو ایک تشویش ناک قسم قرار دیا ہے۔ ہندوستانی ماہرین کے مطابق ڈیلٹا پلس قسم کے 40 کیس تین ریاستوں مہاراشٹرا، کیرالہ اور مدھیہ پردیش میں سامنے آئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز