اقوام متحدہ میں انسانی حقوق سے متعلق اہلکار جاوید رحمان نے کہا ہے کہ ایران نے اس سال جولائی تک کل ایک سو تہتر افراد کو موت کے گھاٹ اتارا، جن میں دو کی عمریں محض سترہ برس تھیں۔
Published: undefined
اطلاعات کے مطابق ایران نے پچھلے سال اٹھارہ سال سے کم عمر کے سات افراد کو سزائے موت دی۔
Published: undefined
اقوام متحدہ کے مطابق ایران کی جیلوں میں آج بھی اٹھارہ سال سے کم عمر کے نوے افراد سزائے موت کے منتظر ہیں۔ اقوام متحدہ کم عمر افراد کو سزائے موت دینے کی سخت مخالف ہے اور اس کا ایران سے بارہا مطالبہ رہا ہے کہ وہ اس روش کا خاتمہ کرے۔
Published: undefined
گو کہ ایران میں حکومت کی طرف سے موت کے گھاٹ اتارے جانے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن ایران کا شمار اب بھی دنیا میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے والے ممالک میں ہوتا ہے۔
Published: undefined
ایران نے سن دو ہزار سترہ میں پانچ سو سات افراد کو سزائے موت دی۔ لیکن اسی سال ایران نے اپنے انسدادِ منشیات قوانین میں اصلاحات متعارف کرائیں جس کے باعث اگلے سال دو ہزار اٹھارہ میں سزائے موت پانے والوں کی تعداد کم ہو کر دو سو تریپن رہ گئی۔
Published: undefined
اس وقت دنیا میں سزائے موت پر عملدرآمد کرنے والے ممالک میں چین سب سے آگے ہے جبکہ ایران دوسرے اور سعودی عرب تیسرے نمبر پر آتا ہے۔
Published: undefined
انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق ان ممالک میں عدالتی نظام حکومتی خواہشات کے تابع ہوتا ہے اس لیے وہاں انصاف کے تقاضوں پر سوالیہ نشان رہتا ہے۔
Published: undefined
دنیا بھر میں سزائے موت کے رجحان میں کمی دیکھی گئی ہے لیکن پاکستان، ایران اور سعودی عرب جیسے اسلامی ممالک میں لوگوں کی بڑی تعداد آج بھی اس کے حق میں نظر آتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز