نیکوسیا: قبرص نے کہا ہے کہ اس کے نیشنل گارڈ کو شمالی حصے پر قابض ترکی کی فوج کا سامنا کرنے کے لیے اس وقت ہتھیاروں کی اشد ضرورت ہے، اس لیے وہ یوکرین کو ہتھیار نہیں بھیج سکتا۔ حکومتی ترجمان کونسٹینٹی نوس لیٹمبیوٹس نے جمعہ کو ایک بیان میں یہ اطلاع دی۔ یہ بیان یوکرین کے وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف کے دورے کے موقع پر دیا گیا۔ اپنے دورے کے دوران اولیکسی ریزنیکوف نے قبرص کے وزیر دفاع مائیکلس جارج لاس سے ملاقات کی۔
Published: undefined
قبرص کی وزارت دفاع نے کہا کہ دونوں وزراء نے یوکرین، قبرص اور وسیع مشرقی بحیرہ روم کے علاقے میں پیش رفت اور سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ اولیکسی ریزنیکوف نے اجلاس سے پہلے سی بی سی کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یوکرین کو طیارہ شکن سسٹم اور اضافی جارحانہ ہتھیاروں کی ضرورت ہے۔ قبرص کا نیشنل گارڈ زیادہ تر روسی ساختہ ہتھیاروں جیسے ہیلی کاپٹر، ٹینک اور بکتر بند ٹرکوں سے لیس ہے۔
Published: undefined
کونسٹینٹی نوس لیٹمبیوٹس نے بتایا کہ قبرص اپنے نیشنل گارڈ کو کسی بھی ہتھیار سے محروم نہیں کر سکتا کیونکہ اسے 40,000 مضبوط ترکی فوج کا سامنا ہے، جس نے 1974 سے جزیرے کے شمالی ایک تہائی حصے پر قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریہ قبرص نے واضح کر دیا ہے کہ وہ (یوکرین کے لیے) فوجی تعاون نہیں کر سکتا کیونکہ وہ ہتھیاروں کے بغیر نہیں رہ سکتا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز