امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے ایران کے میزائل نظام اور خفیہ ایجنسیوں کے نیٹ ورک کے خلاف اس ہفتے سائبر حملے کیے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ صدر ڈونلد ٹرمپ نے سائبر کمانڈ کے ملکی ادارے کو جمعرات کے روز ان ڈیجیٹل حملوں کے احکامات دیئے تھے۔
Published: undefined
اس اخبار نے امریکی حکومتی نمائندوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس دوران ان کمپیوٹرز کو ہیک کرنے کی کوشش کی گئی، جو ایران کے راکٹ اور میزائل نظام کو کنٹرول کرتے ہیں۔ یہ سائبر کارروائی صدر ٹرمپ کے ایران پر فضائی حملوں کا فیصلہ واپس لیے جانے کے بعد کی گئی۔
Published: undefined
خلیج ہرمز کے علاقے میں ایک امریکی ڈرون گلوبل ہاک کے مار گرائے جانے کے بعد امریکی صدر نے مبینہ طور پر ایران کے خلاف 'جوابی حملوں‘ کا یہ حکم دے تو دیا تھا لیکن پھر امریکی کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد انہوں نے فوری طور پر یہ حکم منسوخ بھی کر دیا۔
Published: undefined
واشنگٹن کا کہنا ہے کہ ڈرون کو بین الاقوامی فضائی حدود میں نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ تہران کا موقف ہے کہ ڈرون نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔
Published: undefined
ٹرمپ نے ہفتے کے روز کہا کہ جب انہیں علم ہوا کہ روایتی فوجی حملے میں تقریباً ڈیڑھ سو عام شہری ہلاک ہو سکتے ہیں تو انہوں نے ایران پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم امریکا اگلے ہفتے ایران پر نئی پابندیاں عائد کرنے والا ہے۔ ماہرین کے مطابق امریکی حملے کے بعد ایران کی جانب سے بھی کوئی نہ کوئی رد عمل سامنے آتا اور اس طرح مشرق وسطی کا پورا خطہ آگ کی لپیٹ میں آ سکتا تھا۔
Published: undefined
یاہو نیوز نے پہلے خبر دی تھی کہ امریکی سائبر کمانڈ نے ایران کے اس خفیہ گروپ کو بھی نشانہ بنایا، جو آبنائے ہرمز سے گزرنے والے بحری جہازوں کی آمد و رفت کی نگرانی کرتا ہے۔
Published: undefined
قومی سلامتی کے امریکی ادارے کے مطابق حالیہ دنوں میں ایران کی جانب سے امریکی سرکاری اداروں پر کیے جانے والے ڈیجیٹل حملوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا ان میں سے کوئی وار کامیاب بھی رہا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز